آتشدزگی کے پہلے روز 6 افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ دوسرے روز مزید 30 افراد کی ہلاکت سے تعداد 36 ہوگئی تھی اور یہ تعداد روزانہ کی بنیاد پر بڑھتے بڑھتے 89 ہوگئی . آج تیسرے روز 19 افراد کی ہلاکت کے بعد مجموعی تعداد 55 ہوگئی . دھوئیں کے باعث درجنوں افراد کی حالت غیر ہوگئی جنھیں قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا . تیز ہوا نے آگ کے پھیلاؤ میں مرکزی کردار ادا کیا . آگ قریبی قصبے لہینا تک پہنچ گئی جس نے کئی رہائشی عمارتوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا . قصبے کو خالی کرالیا گیا . سیاحوں اور رہائشیوں کو جنگل کے قریب جانے سے روکا جا رہا ہے اور ایک ہزار سے زائد افراد کو پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا ہے . فائر بریگیڈ کی گاڑیاں آگ بجھانے کا مشن انجام دے رہی ہیں . ماہرین کا کہنا ہے کہ جنگلات میں لگنے والی خوفناک آگ کی بنیادی وجہ موسمیاتی تبدیلیاں ہیں . ماحول دوست طرز زندگی کو اپنا کر اور زہریلے مادوں کے کم سے کم استعمال سے ہم اپنی زمین کو ان ناگہانی آفات سے بچاسکتے ہیں . . .
واشنگٹن(قدرت روزنامہ) امریکی ریاست ہُوائی کے ماوئی جنگلات میں لگنے والی آگ پر 5 روز بعد بھی قابو نہیں پایا جا سکا ہے جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 89 تک جا پہنچی ہے . امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ریاست ہُوائی کی کاؤنٹی ماوئی کے جنگلات میں لگنے والی آگ ملک کی 100 سالہ تاریخ کی بدترین تباہی والی آگ ثابت ہوئی ہے .
متعلقہ خبریں