لندن(قدرت روزنامہ) کِشمِش دنیا بھر میں استعمال کی جانے والی ایک مرغوب غذا ہے جسے انگور خشک کرکے تیار کیا جاتا ہے . اب اس میں کئی طبی فوائد سامنے آئے ہیں جو اسے سپرفوڈ کے مزید قریب کر دیتے ہیں .
بالخصوص میٹھی ڈشوں میں کِشمِش رغبت سے استعمال کی جاتی ہے لیکن اب اس میں کئی اہم غذائیت بھرے اجزا بھی دریافت ہوئے ہیں . توانائی میں کمی ہو تو مٹھی بھر کِشمِش فوری طور پر طاقت بڑھاتی ہے .
واضح رہے کہ انگوروں سے پانی کم کرکے یا انہیں دھوپ میں سکھا کر کِشمِش بنائی جاتی ہے . یوں پھل میں مختلف اقسام کی شکریات باقی رہ جاتی ہیں . یہی وجہ ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کو اپنے معالج کے مشورے سے کِشمِش کھانی چاہیے .
قدرتی شکریات کے علاوہ، کِشمِش میں غذائی فائبر، وٹامن، معدنیات بھرپور مقدار میں پائی جاتی ہیں . ایک چوتھائی کپ میں 130 کیلوریز، ڈیڑھ گرام فائبر، پوٹاشیئم، فولاد، وٹامن بی، فرکٹوز اور گلوکوز کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے . یہی وجہ ہے کہ کھلاڑیوں اور سخت محنت کرنے والے افراد کشمش کھاکر فوری طور پر توانائی حاصل کرسکتے ہیں .
لیکن کِشمِش کے بیش بہا طبی فوائد بھی ہیں:
ہاضمے لیے مفید
کِشمِش کھانے سے معدے اورآنتوں کی صحت بہتر رہتی ہے . آنتوں کی اندرونی حرکت (بوویل موومنٹ) بڑھتی ہے اور قبض ختم ہوتی ہے . اس میں موجود قدرتی ریشے سے نظامِ ہاضمہ کو بہت تقویت ملتی ہے .
قلب کے لیے مفید
ہم جانتے ہیں کہ پوٹاشیئم نہ صرف دل کے لیے بہترین معدن ہے بلکہ یہ بلڈ پریشر کو بھی معمول پر رکھتا ہے . کِشمِش میں پوٹاشیئم کی فراوانی اسے دل کا دوست بناتی ہے . مختلف اقسام کے فلے وینوئڈز اور فینولک ایسڈز دل کے اندر سوزش گھٹاتے ہیں اور طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس کی صورت میں دیگر کئی امراض سے بھی بچاتے ہیں .
ہڈیوں کے محافظ
کِشمِش میں کیلشیئم اور بورون خاصی مقدار میں موجود ہوتے ہیں . ان کا باقاعدہ استعمال ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے اور گٹھیا یا جوڑوں کے درد کو ٹالتا ہے .
کِشمِش اور فولاد
فولاد کئی جسمانی افعال کے لیے بہت ہی ضروری ہے . بالخصوص خون میں فولاد کی کمی کئی بیماریوں کا پیش خیمہ بن سکتی ہے . کِشمِش میں موجود فولاد کئی طرح سے مفید ہے اور انیمیا یا خون کی کمی کو دور کرتی ہے .
اینٹی آکسیڈںٹس
ہم جانتے ہیں کہ اینٹی آکسیڈنٹس پوری جسمانی مشینری کے لیے کس قدر ضروری ہیں . یہ خلوی سطح پر ٹوٹ پھوٹ کو روکت ہیں اور کینسر جیسے مرض کے حملے کو پسپا کرتے ہیں .