ہم جانتے ہیں کہ باورچی خانے، قالین، رنگ و روغن اور دیگر گھریلو کیمیکل سے بخارات اڑتے رہتے ہیں . انہیں ’طیران پذیر نامیاتی مرکبات‘ (وی او سی) کہا جاتا ہے . حساس لوگوں میں یہ الرجی، ناک اور حلق کے امراض ، دردِ سر اور سوزش کی وجہ بنتے ہیں . یہاں تک کہ طویل عرصے تک ان کی موجودگی جگر، اعصاب اور گردوں کو متاثرکرسکتی ہے . اگرچہ اس کے لیے بازار میں فلٹر دستیاب ہیں لیکن جنوبی کوریا کی یونسیائی یونیورسٹی نے اس کی ایک کوٹنگ بنائی ہے جو لیمپ کے شیڈ پر لگائی جاسکتی ہے . ٹٹانئیم ڈائی آکسائیڈ اور پلاٹینم سے بنی لیمپ شیڈ کوٹنگ گھر کے اندر مضر کیمیائی بخارات تلف کرسکتی ہے . اگرچہ اس میں پلاٹینم کی مقدار کم ہے لیکن جونہی وی او سی کیمیائی اجزا اس سے ٹکراتے ہیں وہ تیزی سے ختم ہوتے رہتے ہیں یا غیرمضر اجزا میں تبدیل ہوجاتے ہیں . اس عمل میں بلب کی حرارت اہم کردار ادا کرتی ہے . ابتدائی تجربات میں معلوم ہوا کہ بلب کی گرمی جب 100 درجے سینٹی گریڈ سے بڑھی تو ایسی ٹیل ڈی ہائیڈ گیس (ایک عام گھریلو آلودہ کیمیکل) کو ایسٹک ایسڈ میں بدل دیا اور اس عمل میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی معمولی مقدار پیدا ہوئی . لیکن اب گھروں میں روایتی ٹنگسٹن بلب استعمال نہیں ہوتے . یہی وجہ ہے کہ اگلے مرحلے میں ایل ای ڈی والے لیمپ پر تجربات کئے گئے ہیں . لیکن یہاں حرارت کی بجائے روشنی سے کام لیا جائے گا . تاہم قیمتی پلاٹینم کو بھی تانبے اور فولاد سے بدلا جاسکتا ہے کیونکہ تانبہ بھی زبردست جراثیم کش اثرات رکھتا ہے . لیکن اس ایجاد سے اتنا ضرور ثابت ہوا ہے کہ روایتی لیمپس سے گھر کے اندر کی آلودگی ختم کی جاسکتی ہے . . .
جنوبی کوریا(قدرت روزنامہ) بہت سے افراد گھر کی اندرونی فضا و ہوا کو صاف رکھنے کےلیے خاص پودے بھی استعمال کرتے ہیں . تاہم اب سائنسدانوں نے برقی لیمپ پر لگائی جانے والی ایک پوشاک (شیڈ) بنائی ہے جو عین یہی کام کرسکتی ہے .
متعلقہ خبریں