لیکن اس حوالے سے کی جانے والی حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ چکنائی سے بھرپور دودھ کا استعمال فالج کے مریض کے لئے بہت فائدے مند ہوتا ہے . تحقیق کے نتائج کے مطابق ’فُل کریم ملک‘ یعنی چکنائی سے بھرپور دودھ ’اسکِمڈ ملک‘ ابال کر بالائی ہٹائے گئے دوھ سے زیادہ بہتر ہے . محققین کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ چکنائی والا دودھ استعمال کرنے کے نتیجے میں فالج کے خطرات کئی گنا کم ہو جاتے ہیں . محققین کا کہنا ہےکہ کوئی بھی قدرتی چیز انسانی صحت کے لیے مضر صحت ثابت نہیں ہوتی جب تک کہ اُس غذا کا ضرورت سے زیادہ استعمال نہ کر لیا جائے . محقیقین کے مطابق ہر عمر کے گروپ میں خواتین کے مقابلے میں مردوں میں فالج کی بیماری زیادہ پائی جاتی ہے . ایک رپورٹ کے مطابق ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا اور تمباکو کے زیادہ استعمال نے فالج کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کیا ہے . رپورٹ کے مطابق نوجوانوں میں فالج کی بڑھتی ہوئی بیماری پر قابو پانے کے لیے صحت کے شعبے میں انقلابی اقدامات کی ضرورت ہے . . .
(قدرت روزنامہ)فالج ایسا مرض ہے جس کے دوران دماغ کو نقصان پہنچتا ہے اور جسم کا کوئی حصہ مفلوج ہوجاتا ہے، اس مرض کو جتنا جلد پکڑلیا جائے اتنا ہی اس کا علاج زیادہ موثر طریقے سے ہوپاتا ہے اور دماغ کو ہونے والا نقصان اتنا ہی کم ہوتا ہے .
فالج کے مریض کو علاج ملنے میں جتنی تاخیر ہوگی اتنا ہی بولنے میں مشکلات، یاداشت سے محرومی اور رویے میں تبدیلیوں جیسے مسائل کا خطرہ بڑھ جائے گا .
متعلقہ خبریں