لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلا 45 منٹ سے زائد وقت تک لفٹ میں پھنسے رہے، ان کے ساتھ موجود نعیم حیدر پنجوتھا، علی اعجاز بٹر سمیت پندرہ افراد کو بحفاظت باہر نکالا گیا . تمام افراد چیف جسٹس کی کورٹ سے نکل کر تھرڈ فلور پر لفٹ میں سوار ہوئے تھے اور لفٹ گراؤنڈ فلور پر آنے کے دوران سیکنڈ فلور پر پھنس گئی تھی . بارہ بجے لفٹ میں سوار ہونے والے 10 سے زائد وکلا کو 12:45 پر لفٹ سے نکالا گیا . واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ تین ماہ قبل نئی عمارت میں منتقل ہوئی ہے، تین ماہ بعد ہی لفٹ خراب ہوگئی تاحال لفٹ کا کوئی عملہ تعینات نہیں ہوا . لفٹ میں ایمرجنسی رابطہ کی سہولت اور ایگزاسٹ بھی نہیں ہے . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ)اسلام آباد ہائی کورٹ میں توشہ خانہ کیس کی سماعت کے بعد عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ اور دیگر افراد لفٹ میں پھنسے رہے جہاں ان کی حالت غیر ہوگئی، انتظامیہ نے 45 منٹ بعد انہیں نکالا . ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کی لفٹ میں وکلاء کے پھنسنے کی فوٹیجز سامنے آگئیں، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے سردار لطیف کھوسہ موجود ہیں، لفٹ میں بجلی بند ہے اور وکلاء نے موبائل فونز کی لائٹس آن کی ہوئی ہیں .
متعلقہ خبریں