ذرائع کے مطابق نگران وزیر خزانہ نے مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ سے متعلق آئی ایم ایف کو اعتماد میں لیا . ڈاکٹر شمشاد اختر نے کہا کہ ایکسچینج ریٹ کنٹرول کرنے کیلئے کوئی مصنوعی پالیسی اختیار نہیں کی جائے گی . نگران وزیر خزانہ نے یقین دہائی کرائی کہ مارکیٹ خود ایکسچینج ریٹ کا تعین کرے گی،پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ٹیرف ریٹ کو بڑھا دیا گیا . ورچوئل میٹنگ میں آئی ایم ایف کو بریفنگ دی گئی کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے سبسڈیز کو ختم کیا جا رہا ہے . شمشاد اختر نے کہا کہ جون 2024ء تک پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2128 ارب تک محدود کیا جائے گا . نگران وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف حکام کو معاہدے کی شرائط پر عملدرآمد بارے بھی آگاہ کیا . آئی ایم ایف نے نگران وزیر خزانہ سے معاہدے کی شرائط پر سختی سے عملدرآمد کا مطالبہ کیا،شمشاد اختر نے اقتصادی جائزہ شروع ہونے سے قبل شرائط پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کرا دی . یاد رہے کہ دو روز قبل نگران حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ پہلا باضابطہ رابطہ کیا تھا،وزارتِ خزانہ اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل رابطہ ہوا . آئی ایم ایف کے ساتھ رابطے میں گیس سیکٹر میں گردشی قرضوں میں کمی کیلئے نئے پلان پر بات چیت کی گئی،آئی ایم ایف نے گیس سیکٹر میں گردشی قرضوں میں کمی کے پلان پر مزید وضاحت مانگی . . .
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کا کہنا ہے کہ ایکسچینج ریٹ کنٹرول کرنے کیلئے کوئی مصنوعی پالیسی اختیار نہیں کی جائے گی . میڈیا رپورٹس کے مطابق نگران وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشا اختر اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان ورچوئل میٹنگ ہوئی،ایکسچینج ریٹ،پاور سیکٹر اور گیس سیکٹر کے گردشی قرضوں پر بات چیت کی گئی .
متعلقہ خبریں