مراسلے میں کہا گیا ہے کہ صارفین گروپوں کی شکل میں آئیسکو دفاتر کے وزٹ کررہے ہیں، صارفین ہجوم کی شکل میں آئیسکو دفاتر آرہے ہیں اور بجلی کے معاملے پر احتجاج اور مظاہرے کررہے ہیں، صورتحال سے آئسکو کے ملازمین دورانِ ڈیوٹی دوران عدم تحفظ کا شکار ہیں . مراسلے میں کہا گیا ہے کہ صورتحال انتہائی الارمنگ ہے اور کسی بھی وقت امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے، ایسی صورتحال میں آئیسکو تنصبات اور دفاتر کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے، آئسکو دفاتر، تنصیبات پر پولیس فورس متعین کی جائے تاکہ تحفظ یقینی بنایا جاسکے . دریں اثنا آئیسکو حکام کی درخواست پر راولپنڈی پولیس کے 500 سے زائد افسران و اہل کاروں کو بجلی دفاتر کی حفاظت کے لیے تعینات کردیا گیا . پولیس ترجمان کا کہناتھا کہ آئیسکو اور واپڈ کے لیے پانچ سو بیس پولیس افسران و اہل کار متعین کیے گے ہیں جبکہ شہر اور ضلع بھر میں امان و امان کی صورتحال کو مانیٹر کیا جارہا ہے اور پولیس اور متعلقہ ادارے الرٹ ہیں . . .
راولپنڈی(قدرت روزنامہ) بھاری بھر کم بلز بھیجنے والی بجلی کمپنیاں عوامی ردعمل سے خوف زدہ ہوگئیں، بجلی کمپنیوں کے ملازمین غیرمحفوظ ہوگئے جب کہ کمپنیوں ںے تنصیبات کے لیے سیکیورٹی طلب کرل، راولپنڈی میں عوامی حملوں کے خدشے کے پیش نظر 500 پولیس اہلکار تعینات کردیے گئے .
ایکسپریس نیوز کے مطابق بجلی کے بلوں پر عوامی احتجاج بڑھتا جارہا ہے، آئیسکو حکام نے آئیکسو دفاتر اور تنصیبات کی سیکیورٹی طلب کرلی، سپرنٹنڈنگ انجنیئر نے سی پی او راولپنڈی کو مراسلہ ارسال کردیا .
متعلقہ خبریں