پنجاب بھر میں بچوں کے استحصال، تشدد اور جبری مشقت کے واقعات میں اضافہ


لاہور (قدرت روزنامہ)پنجاب بھر میں بچوں کے استحصال، تشدد اور جبری مشقت کے واقعات میں اضافہ ہوگیا، صرف چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو نے رواں سال میں جنوری سے لے کر اب تک 4 ہزار 660 بچوں کو ریسکیو کیا جن میں تشدد اور استحصال کا شکار ریسکیو کرنے والے بچوں کی تعداد 42 رہی۔
تفصیلات کے مطابق چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو نے 2023 کے ابتدائی 8 ماہ میں مجموعی طور پر 4 ہزار 660 بچوں کو ریسکیو کیا، لاہور میں سب سے زیادہ 1005 بچے ریسکیو کئے گئے، گوجرانوالہ کا 739 بچوں کے ساتھ دوسرا جبکہ فیصل آباد کا 683 بچے ریسکیو کرنے کے حوالے سے تیسرا نمبر رہا۔
اسی طرح راولپنڈی میں 568، سیالکوٹ میں 570، ملتان میں 481، بہاولپور میں 195، ساہیوال میں 373 اور رحیم یارخان میں 44 بچوں کو ریسکیو کیا گیا۔چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے 4000 سے زائد بچوں کو والدین تک پہنچایا جبکہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے رواں سال میں تشدد اور استحصال کا شکار 42 بچوں کو تحویل میں لیا۔
اس حوالے سے چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کا کہنا ہے کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو تشدد اور استحصال کاشکار بچوں کو مکمل تحفظ فراہم کر رہا ہے، اسلام آباد میں تشدد کا شکار کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کا علاج معالجہ کروایا جا رہا ہے اور صحتیابی کے بعد رضوانہ کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو منتقل کر دیا جائے گا جہاں اس بچی کو تعلیم و تربیت فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کمسن بچوں پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات افسوسناک اور قابل مذمت ہیں، جب تک ملزمان کو سخت سزائیں نہیں دلوائی جائیں گی تب تک ایسے واقعات ہوتے رہیں گے۔
سارہ احمد کا مزید کہنا تھا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے مختلف ضلعی دفاتر میں مجموعی طور پر 1200 کے قریب بچے رہائش پذیر ہیں جہاں ان بچوں کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، بچوں کیلئے چائلڈ پروٹیکشن اسکول قائم ہیں، اس کے علاوہ بچوں کو رہائش اور خوراک کی بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، میڈیکل کی سہولیات کیلئے تمام دفاتر میں ڈاکٹر اور میڈیکل کا عملہ 24 گھنٹے موجود ہے۔واضح رہے کہ تشدد اور استحصال کا شکار بچوں کو فوری طور پر ریسکیو کرنے کیلئے چائلڈ ہیلپ لائن 1121 قائم ہے۔