افسران کو مفت یونٹس اور عوام کو بجلی کے بھاری بلز کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا


اسلام آباد(قدرت روزنامہ) عوام کو بجلی کے بھاری بلز اور محکموں کے افسران کو مفت یونٹس دینے کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا۔شہری سعیدہ بیگم کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں عدالت سے تمام محکموں کے افسران کو بجلی کے مفت یونٹس کی فراہمی فوری روکنے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
مخصوص طبقے کے لیے مفت بجلی اور عوام کے لیے بھاری بلز کے خلاف شہری سعیدہ بیگم کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تمام اداروں سمیت عدلیہ اور ارکان پارلیمان کو مفت بجلی اور پٹرول کی سہولت کالعدم قرار دی جائے اور بجلی کے بلز پر عائد ٹیکس کالعدم قرار دیتے ہوئے آئی پی پیز سے ریکوری کی جائے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ سابقہ حکومت نے آئی پی پی بورڈز کو بجلی پر ٹیکس سے استثنا دیا جب کہ جب کہ بجلی کے محکمے میں کام کرنے والے بھی تنخواہ لیتے ہیں۔ عوام کی سہولت کے لیے بجلی کے بنائے گئے سلیب بحال کیے جائیں۔ آئین تمام شہریوں کو یکساں سہولیات کی فراہمی یقینی بناتا ہے۔ درخواست گزار کو بجلی کا 54 ہزار سے زائد کا بل آیا اور تمام وسائل کے باوجود بجلی کا بل ادا کرنے سے قاصر ہے۔