’اگر مسلمان مندر جا سکتے ہیں تو ایک ہندو لڑکی بھی کعبہ جا سکتی ہے، راکھی ساونت کا عمرے سے واپسی پر بیان
ممبئی(قدرت روزنامہ)ہر آنے والے دن نئے تنازع میں گھری رہنے والی بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ و رقاصہ راکھی ساونت کے نئے بیان نے اُن کے مسلمان ہونے سے متعلق سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔
ڈرامہ کوئین راکھی ساونت آج صبح ہی عمرے کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے واپس بھارت پہنچی ہیں۔
View this post on Instagram
انہوں نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ انسٹاگرام پر اپنا استقبال کیے جانے کی ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں اُنہیں ہار پہنائے جا رہے ہیں۔
اداکارہ نے اس موقع پر میڈیا سے بھی گفتگو کی ہے۔ایک ویڈیو میں راکھی ساونت کا میڈیا سے کہنا ہے کہ مجھے راکھی نہیں فاطمہ نام سے بلایا جائے۔
View this post on Instagram
راکھی ساونت کا اس دوران کہنا تھا کہ وہ بہت خوش نصیب ہیں کہ اُن کا بلاوا آیا اور وہ عمرے کے لیے سعودی عرب گئیں، وہ عمرہ کرنے کے بعد بہت پرسکون محسوس کر رہی ہیں۔
View this post on Instagram
اسی دوران راکھی کا میڈیا سے کہنا ہے کہ آپ لوگ باتیں کرتے ہیں، جو مسلمان ہو کر مندر جاتے ہیں، آپ لوگ اُنہیں کچھ نہیں بولتے، اگر ایک ہندو لڑکی کعبہ شریف چلی گئی، خدا سے ملی، میرا بلاوا آیا تو آپ لوگوں نے تو زلزلہ مچا دیا ہے۔
View this post on Instagram
عمرہ کرنے کے باوجود راکھی ساونت کا میڈیا کے سامنے خود کو ہندو لڑکی کہنے پر سوشل میڈیا صارفین راکھی کے تبدیلیٔ مذہب پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔واضح رہے کہ راکھی ساونت بار بار مسلمان ہونے کا اعتراف کر چکی ہیں، انہوں نے رواں سال رمضان کے روزے بھی رکھے تھے اور اب عمرہ بھی کر آئی ہیں۔
راکھی کے اب اس نئے بیان پر بھارتی سوشل میڈیا صارفین کا تبصروں میں کہنا ہے کہ راکھی ساونت پہلی ہندو خاتون ہیں جنہوں نے عمرہ کر لیا ہے۔