’’ناریل کا دودھ مُوٹاپے کا سبب بن سکتا ہے‘‘


ڈالٹن(قدرت روزنامہ) سبزیجاتی دودھ کی آج کل بہت مانگ ہے لیکن ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایک قسم کا سبزیجاتی دودھ لوگوں میں مُٹاپے کا سبب بن سکتا ہے۔
ناریل کا دودھ سیر شدہ چکنائی سے بھرپور ہوتا ہے جو مضر کولیسٹرول کے مقدار کو بڑھا سکتا ہے اور دل کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ لیکن اس قسم کی چکنائی میں حرارے (کیلوریز) بھرپور مقدار میں ہوتی ہے۔ کین میں آنے والے ناریل کے دودھ میں بغیر چھنے دودھ کی نسبت تین گنا زیادہ کیلوریز ہوتی ہیں۔
ماہرِ غذا ٹرِسٹا بیسٹ کے مطابق ناریل کے دودھ میں موجود روغنی خصوصیت حراروں کی کھپت میں اضافہ کر سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ناریل کا دودھ چکنائی کی زیادتی کے سبب وزن بڑھانے اور تحولی نظام سست کرنے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔ اگرچہ یہ چکنائی بنیادی طور پر سیر شدہ ہوتے ہیں جو قلبی صحت کو متاثر کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بڑی مقدار میں حراروں کی کھپت وزن میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ مزید یہ کہ ناریل کے دودھ میں موجود بھرپور غذائیت، کیلوریز کی مزید کھپت میں اضافہ کرسکتا ہے۔ڈیئری فارمرز کافی عرصے سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ سبزیجاتی دودھ پر سے ’دودھ‘ کا لیبل ہٹایا جس کی وجہ اس کا غذائیت کے اعتبار سے ڈیئری دودھ کے برابر نہ ہونا ہے۔
واضح رہے متعدد مطالعوں میں یہ بتایا جا چکا ہے کہ متبادل دودھ تین اجزاء میں سے کم از کم ایک جز (یعنی پروٹین، کیلشیئم اور وٹامن ڈی) عموماً غذائیت میں کم ہوتا ہے۔ لیکن چکنائی اور دیگر اجزاء کی مقدار زیادہ ہوسکتی ہے۔