ہمیں پی ڈی ایم حکومت کی مخالفت کرنی چاہیے تھی، اے این پی رہنما


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سینیئر رہنما سینیٹر عمر فاروق نے کہا ہے کہ ہمیں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا، اگلی حکومت کا فیصلہ بھی ہوچکا ہے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شہباز حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے 16 ماہ میں عوام کیلئے کچھ نہیں کیا۔ کچھ جماعتیں اقتدار کیلئے ڈیل سمیت سب کچھ کرتی ہیں، پارلیمان کو کمزور کرنے میں ایسی ہی جماعتوں کا ہاتھ ہے۔
سینیٹر عمر فاروق کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم دور میں جو بل پاس ہوئے وہ کوئی جمہوری شخص نہیں کرسکتا۔ 15 ایسے بل پاس کیے گئے جن کا ہمیں علم ہی نہیں تھا، ہم نے اس بل کو مسترد کیا۔
اے این پی رہنما نے کہا کہ جو پہلے دوسرے سیاست دانوں کے ساتھ ہوا آج پی ٹی آئی کے ساتھ ہو رہا ہے۔ جو پی ٹی آئی کے ساتھ ہو رہا ہے کل ہمارے لوگوں کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوگا۔ ملک میں بروقت الیکشن آئینی حق ہے، اگر الیکشن وقت پر نہ ہوئے تو یہ ایک اور بڑا سوالیہ نشان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگلی حکومت کیلئے ن لیگ کی طرف سے جمہوریت اور عوام کے خلاف فیصلے لیے گئے۔ ہمیں اس بات پر افسوس ہے ہمیں ایسی حکومت کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا، اس وقت ہمیں پی ڈی ایم حکومت کی مخالفت کرنی چاہیے تھی۔
پی ڈی ایم کی اتحادی جماعت کے رہنما نے انکشاف کیا کہ اگلی حکومت کا فیصلہ ہوچکا ہے، اگلی حکومت بھی ن لیگ کی ہی ہے۔ اس فیصلے کے بعد ہی ن لیگ نے نگراں وزیر اعظم کے نام پر دستخط کیے تھے۔ ہوسکتا ہے کہ پیپلز پارٹی کی بہت ساری فائلز کھل جائیں گی لیکن ن لیگ اس وقت پر سکون ہے۔