ترک صدر کے مترجم کی غلطی،نیٹو کی طرف سے روس کے خلاف اعلان جنگ کروا دیا، پیوٹن بھی ہکا بکا

ماسکو(قدرت روزنامہ) روس کے شہر سوچی میں گزشتہ دنوں ہونے والی ایک کانفرنس میں ترک صدر رجب طیب اردگان کی افتتاحی تقریر کے دوران مترجم نے ایسی سنگین غلطی کر ڈالی کہ نیٹو کی طرف سے روس کے خلاف اعلان جنگ کروا دیا . کانفرنس میں بیٹھے روسی صدر ولادی میر پیوٹن بھی ایک لمحے کے لیے ہکا بکا رہ گئے .


ڈیلی سٹار کے مطابق رجب طیب اردگان کی تقریر کا ترجمہ کرتے ہوئے مترجم نے ایک جگہ سنگین نوعیت کی غلطی کرتے ہوئے کہہ دیا کہ ”ترکی اور روس کے مابین جنگ جاری تھی . “ ترکی چونکہ نیٹو کا اتحادی ملک ہے اور نیٹو روس اور یوکرین کی جنگ میں یوکرین کی پشت پناہی کر رہا ہے . ایسے میں مترجم کی اس سنگین غلطی نے بالواسطہ نیٹو اور روس کو آمنے سامنے لا کھڑا کر دیا .
رپورٹ کے مطابق مترجم کے یہ الفاظ سن کر کچھ دیر کے لیے صدر ولادی میر پیوٹن مبہوت رہ گئے . یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ مترجم ترک تھا یا روسی شہری . صدر طیب اردگان نے اپنی تقریر میں ایسے کوئی الفاظ ادا نہیں کیے، جو مترجم نے ترجمے میں بول دیئے .
اپنی تقریر کے آغاز میں صدر اردگان نے کہا کہ ”ہمارے دورہ روس کا پس منظر روس اور یوکرین کے مابین موجودہ صورتحال ہے . ہم خوش ہیں کہ ہمیں روس کی طرف سے دعوت نامہ موصول ہوا . ہم دنیا کی غریب اقوام کو فاقوں مرنے سے بچانے کے لیے روس اور یوکرین کے مابین ثالث کا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں . “

. .

متعلقہ خبریں