ذرائع ابلاغ کے مطابق ’ایس اے‘ نامی ایک جوان لڑکی دلہن بنی بیٹھی تھی . وہ اپنے ہونے والے شوہرسے کئی ماہ سے گفتگو بھی کرتی رہی تھی . بظاہر سب کچھ ٹھیک تھا لیکن دولہا اپنی شادی کے عین وقت پر غائب ہوگیا اور قریبی دوستوں کو صرف اتنا بتایا کہ شادی منسوخ ہوچکی ہے . دوسری جانب غریب لڑکی نے بہت مشکل سے جہیز وغیرہ کا سامان تیار کیا تھا اور تقریب پر زندگی کی جمع پونجی لگ چکی تھی، دوسری جانب مہمان بھی پہنچ گئے تھے . اس موقع پر دلہن کے ہونے والے سسر نے لڑکی کے اہل خانہ کو اپنی شادی کی پیشکش کی جو قبول کرلی گئی . اس طرح ہونےوالے شوہر کے سُسر نے ایس اے نامی خاتون سے نکاح کرلیا . لڑکی کے بھائی، وستو احمد نے اخباری نمائیندوں کو بتایا کہ فرار ہونے والے لڑکے کے والد سے ان کی بہن نے شادی کرلی ہے . لڑکے کے والد نے بتایا کہ اس تقریب پر لاکھوں روپے خرچ ہوچکے تھے اور فضا میں بے یقینی تھی اور اسی وجہ سے انہوں ںے آگے بڑھ کر شادی کا فیصلہ کیا . سوشل میڈیا پر لوگوں نے اس خبر پر ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا ہے . ان کے مطابق یہ رقم بچانے کا ایک حربہ ہے . جبکہ بعض افراد نے دلہن کے لیے ہمدردی ظاہر کی ہے جسے اتنا بڑا سمجھوتہ کرنا پڑا ہے . . .
انڈونیشیا(قدرت روزنامہ) انڈونیشیا میں ایک شادی کی تقریب اس وقت عجیب صورتحال اختیار کرگئی جب عین موقع پر دولہا نہ آسکا اور خاصے انتظار کے بعد دلہن کے ہونے والے سُسر نے خود کو پیش کردیا جس کے بعد دلہن نے رضامندی سے نکاح کرلیا .
شادی کسی بھی مردوزن کی زندگی کا ایک خوبصورت ترین دن ہوتا ہے لیکن 29 اگست 2023 کو انڈونیشیا کے ایک گاؤں جیکوتامو میں یہی دن افسوس کے لمحات میں تبدیل ہوگیا .
متعلقہ خبریں