بلوچستان

سرکاری گاڑیاں واپس نہ کرنے والے وزیر، مشیر و سابق اراکین اسمبلی نااہل ہو سکتے ہیں، امان اللہ کنرانی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ) بلوچستان حکومت کے صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور و پراسکیوشن امان اللہ کنرانی نے بدھ کے روز صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اپنی و اپنی کابینہ کے ساتھیوں کی طرف سے واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہماری کابینہ گاڑی و مراعات سے بالا تر قومی جذبے سے سرشار آئینی ذمہ داری کو قومی فریضہ سمجھ کر بے لوث خدمت کے جذبہ و اپنی قابلیت و خداداد صلاحیت و اپنے وسائل و زرائع کے اندر رہ کر سرکار پر تکیہ کم اپنے وسائل پر زیادہ بھروسہ رکھتے ہیں
تاھم قانون و قواعد کے مطابق تمام متعلقہ سیاسی عمل میں حصہ لینے والے معزز دوستوں کو یہ آگاہی ضروری دونگا کہ الیکشن کمیشن نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے تمام سابقہ منتخب نمائندوں کو پابند کیا ہے وہ اپنی اپنی اسمبلی کی آئینی مدت ختم ہونے کے بعد اپنی گاڑیاں و گھر واپس کردیں
آئین کے متعلقہ شقوں کے تحت نادھندگی سے بچنے کیلئے بجلی و گیس و بنک کے واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنائیں بصورت دیگر الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹیفکیشن کے اجراء کے بعد سرکاری وسائل و ذرائع کو استعمال میں لانا الیکشن قانون ایکٹ مجریہ 2017ء کی روشنی میں کرپٹ پریکٹس Corrupt Practice کے زمرے میں آتا ہے جس پر متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج ہونے کے بعد سزا و نااہلی کا باعث بھی بن سکتا ہے جس طرح الیکشن کمیشن کی رپورٹ پر سیشن جج اسلام آباد نے سابق وزیراعظم عمران خان کو انہی دفعات کی خلاف ورزی و جرم کا ارتکاب کرنے پر سزاء بھی سنائی اور نااہل بھی قرار دیا ایسے کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کیلئے متعلقہ حضرات کو اپنی گاڑیاں واپس اور گھر خالی کردینے چاہئیں
اب تو بدھ 6 ستمبر 2023ء کو بلوچستان ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے بھی اس بابت نوٹس لے لیا جس میں تمام محکموں سے زیر استعمال گاڑیوں کی تفصیلات طلب کر لی گئی ہیں یقینا محکمے پابند ہیں وہ نشاندہی کرکے رپورٹ اپنی پیش کریں کس کس وزیر و مشیر و سابق اراکین و اسمبلی کے پاس ابھی تک گاڑیاں ہیں اور واپس نہیں کی ہیں
عدالت میں مصدقہ معلومات کی روشنی میں کوئی بھی فرد الیکشن کمیشن سمیت عدالت عالیہ میں متعلقہ شخص کے خلاف انکی نااہلی کیلئے درخواست دائر کرسکتا ہے اور حکومت اس بابت فرد کی بجائے قانون کا ساتھ دے گی جو بالکل واضح ہے سرکاری وسائل کا سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرپٹ پریکٹس Corrupt Practice کے تحت قابل سزا جرم ہے جبکہ سرکاری افسر کا غیر مستحق شخص کو سہولت پہنچانا اختیارات کے ناجائز استعمال کے تحت نیب کے دفعہ 9/10 میں کارروائی کا موجب بن سکتاہے جس میں فوری گرفتاری و سزا و ملازمت سے برخاستگی بھی شامل ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں