سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزارت قانون کی رائے کے بعد موقف دینگے، نگران وزیراعظم


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ کوشش کررہے ہیں عوام کو ریلیف دیں، جتنا بھی وقت گزاریں گے بھرپور طریقے سے کام کریں گے۔اسلام آباد میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ بہت ساری چیزیں ہمارے ڈومیسٹک کنٹرول میں نہیں ہیں۔ جہاں گورننس کے رویوں کو تبدیل کیا جاسکتا ہے، کم سے کم تو کریں گے۔
انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ غریب طبقہ ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کی وجہ سے متاثر ہوتا ہے۔ گزشتہ ہفتے بجلی چوروں کیخلاف کارروائی کاجائزہ لیا گیا ہے، اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔نگران وزیراعظم نے کہا کہ غیر قانونی مقیم لوگوں کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے افیکٹو پالیسی مرتب کی گئی ہے۔ وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر حکمت عملی طے کرے گی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق انہوں نے کہا کہ قیمتیں عالمی منڈی سے جڑی ہوئی ہیں۔سپریم کورٹ کی طرف سے نیب ترامیم کالعدم دیے جانے کے فیصلے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ فیصلے پر وزارت قانون کی رائے کے بعد موقف دیں گے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی نیب ترامیم کے خلاف درخواست قابل سماعت قرار دے دی۔ سپریم کورٹ نے 50 کروڑ روپے سے کم کرپشن کی نیب شق کالعدم قرار دے دی۔