بلوچستان میں تین احتساب عدالتوں میں سے صرف ایک فعال، دیگر میں ججز کا تقرر نہ ہوسکا


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان میں تین احتساب عدالتوں میں صرف ایک احتساب عدالت فعال جبکہ ایک میں جج کی تقرری ہونا باقی ہے ۔یاد رہے کہ واضح ر ہے کہ سپریم کورٹ نے نیب آرڈیننس میں ترامیم کے خلاف سابق وزیر اعظم عمران خان کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے نیب ترامیم کو کالعدم قرار دے دیا ہے،
جس کے تحت عوامی عہدے رکھنے والوں کے خلاف نیب کے مقدمات کی واپسی اور نیب کے پاس پچا س کروڑ روپے سے کم کے مقدمات کی تفتیش نہ کرنے سے متعلق شقیں شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق نیب قانون میں تبدیلی کے بعد بند کئے گئے 486 ریفرنسز دوبارہ کھل گئے،7 سابق وزرائے اعظم،14وزرائے اعلی ،78وزرا ،176 پارلیمنٹرینز اور 114 افسران کے کیسز بحال ہوگئے۔ نیب حاضر سروس، ریٹائرڈ افسران، کاروباری شخصیات کے 450 سے زائد کیسز کی تحقیقات کا دوبارہ آغاز کرے گا 460 ریفرنسز،270 تحقیقات، 456 انکوائریاں اور 623 شکایات کی تحقیقات دوبارہ شروع ہوں گی ۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں 3 احتساب عدالتوں میں سابق حکومت کے احکامات کے بعد ایک احتساب عدالت ختم کردی گئی ہے جبکہ 2 میں سے ایک احتساب عدالت کے لیے بھی حال ہی میں معزز جج کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے اور دوسری عدالت کے جج کی تعیناتی ہونا باقی ہے۔موجودہ صورتحال میں جب سپریم کورٹ کی جانب سے بند کیسز پر کام کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں، ججز کی تقرری انتہائی ناگزیر ہو گءہے تاکہ ان کیسز کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔