صفائی کہاں ہے، آپ لوگوں نے تماشا بنایا ہے، کوئی سیکرٹری کوئی ایڈمنسٹریٹر بن گیا، بلوچستان ہائیکورٹ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ) بلوچستان ہائی کورٹ نے کوئٹہ شہر میں مختلف مسائل کی درخواست پر ایڈمنسٹر یٹر کوئٹہ عبدالجبار بلوچ پر برہمی کا ا ظہا ر کرتے ہوئے ریمارکس دئے کہ شہر کی صورتحال دیکھیں،صفائی کہاں ہے آپ نے تماشا بنایا ہے ہم نے نقشوں پر پابندی لگائی آپ پاس کرتے جا رہے ہیں،عدالت نے ڈی جی کیو ڈی اے اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹر سے رپورٹ طلب کر لی ۔بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس کامران ملاخیل اور جسٹس ا قبا ل کاسی پر مشتمل بنچ نے شہر میں لوکل بسوں کےروٹس،زرغون روڈ پل کے نیچے پارکنگ اور ٹریفک مینجمنٹ سمیت مختلف مسائل کے حوالے سے درخواست کی سماعت کی۔
کیس کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل آصف ریکی،جلیلہ حیدر سیکر ٹری کیو ڈی اے،کمشنرکوئٹہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ،ایس پی ٹریفک ،ایڈ منسٹر یٹرمیٹرو پولیٹن کارپوریشن عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کوئٹہ میٹر وپو لیٹن کارپوریشن عبدالجبار پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو کس نے تعینات کیا ہے آپ شہر کی صورتحال دیکھیں،صفائی کہاں ہے آپ نے تماشا بنایا ہے ہم نے نقشوں پر پابندی لگائی،کمشنر کو اتھارٹی بنایا،اس کاکیا ہوا
لیکن افسوس کامقام ہے کوئی ایک بھی اجلاس آپ نے کیا ہے مذاق بنایا ہے،نقشے جاری کرتے جا رہے ہیں،
کون جوابدہ ہے جسٹس کامران ملا خیل نے ریمارکس دئے کہ یہاں سب کی لاٹری نکلی ہوئی ہے کوئی سیکرٹری بن گیااور عبدالجبارایڈ منسٹر یٹر ہوگیاعدالت نے کوئٹہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے حکام پر بھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کیوڈی اےاپناپلان عدا لت میں پیش کرے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت میں کوئی کا م نہیں کر رہاسارے پرانے آفیسردفتروں میں بیٹھ کر نوجوانوں کو بھیج دیتے ہیں کیو ڈی اے کے اسٹیٹ آفیسر نے بتایا کہ یہ لینڈ ما فیا والےبڑےطاقتور ہیںاگر کھل کر بات کریں تو ان کیخلا ف کاروائی ممکن نہیں جسٹس کامران نے مکالمہ کیاکہ پھر لکھ کر دے دو کہ آپ کام نہیں کر سکتے
ہمارے حکمران ہماری سزا ہیں جومجھ سمیت سب کی شکل میں یہاں بیٹھیں ہیں 2016 سے ٹریفک انجینئرنگ بیورو کے قیام کا حکم دیا ابھی تک عمل نہیں ہوا ہم وزیر اعلی کو بلوائیں کہ وہ آرڈرز پر عمل کروائے ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایاکہ میں ان پر عمل درآمد کرواتا ہوں سیکرٹری آر ٹی اے نے بتایاکہ شہر میں بسوں کا روٹ تبدیل کیا،رکشوں کیخلاف کاروائی کی عدالت نے استفسار کیا کہ سریاب کی بسوں کا کیا پلان بنایاہے کمشنر نے بتایاکہ ہم نے بسوں کےلئے کوئلہ پھاٹک پر اسٹاپ بنایا،سریاب کی بسوں کا روٹ تبدیل کیاشہر میں 20 ہزاررکشے ہیں جن میں 8 سے 10 ہزار غیر قانونی ہے بسوں کو ہزار گنجی کے علاقے میں منتقل کرنے کے انتظامات کر رہے ہیں
شہر کے 26 گوداموں کو منتقل کیاجا رہا ہے ہم کیو ڈی اے کی بلڈنگ خالی کروا دیں گے اگر وہ اسے خالی کروانا چاہتے ہیں اسی طرح سرکلر روڈ پر پارکنگ پلازہ کو فنکشنل کر رہے ہیں شہر میں تجاوزات کے خلاف 18 کاروائیاں کی ہیں ہم دن رات آپریشن کر رہے ہیں، 18 سڑکوں کو ون وے کر رہے ہیں آئندہ 10 سے15 دنوں میں بہتری آجائے گی۔عدالت نے کارکردگی کو سراہتے ہوئے ایڈمنسٹر یٹر کوئٹہ اور سیکرٹری کیو ڈی اے کو محکمانہ رپورٹ جمع کا حکم دیتے ہوئے سماعت 24اکتوبر تک ملتوی کر دی۔