زبیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سردار مینگل نے اپنی پارٹی کے دو نمائندوں کو اجلاسوں میں شرکت کی تجویز دی تھی . یہ نمائندے شرکت کرنے میں ناکام رہے اور انہوں نے اپنے پارٹی سربراہ کی ہدایات کو نظر انداز کیا . . بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سے ان کی وفاداری اور پارٹی رہنما اصولوں پر عمل کرنے پر سوالات اٹھتے ہیں . بیان میں سردار مینگل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی تحقیقات کریں کہ ان کی ہدایات پر ان کے نمائندوں نے عمل کیوں نہیں کیا، کیونکہ اس سے ان کی پارٹی پر کنٹرول ختم ہونے کی نشاندہی ہو سکتی ہے . بیان میں یقین دہانی کرائی گئی کہ کوئی گرینڈ آپریشن نہیں کیا جائے گا، کیونکہ امن و امان برقرار رکھنا حکومت کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے . . بیان میں مزید کہا گیا کہ کسی بھی قسم کے اختلافات کے باوجود حکومت سردار اختر مینگل کا بہت احترام کرتی ہے، جو بلوچستان کے ایک بزرگ سیاستدان ہیں . . .
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)بلوچستان حکومت نے وڈھ میں مبینہ گرینڈ آپریشن کے حوالے سے بی این پی+مینگل کے رہنما آغا حسن بلوچ کے الزامات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے . اتوار کو جاری كئے گئے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بی این ایم مینگل کے رہنما سردار اختر مینگل سے الگ الگ مواقع پر اس معاملے کے بارے میں مشاورت کی گئی اور انہیں آگاہ کیا گیا جس پر انہوں نے رضامندی دی .
متعلقہ خبریں