اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ڈریپ (ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان) نے بینائی متاثر کرنے والے انجیکشن کا اسٹاک امپورٹر کو مارکیٹ سے واپس اٹھانے کی ہدایت کر دی . ذرائع کے مطابق متعلقہ انجیکشن کی فروخت اور استعمال پر عارضی طور پر پابندی لگائے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے .
ڈریپ ذرائع کے مطابق متعلقہ انجیکشن کے امپورٹر کو حکم نامہ ارسال کیا گیا ہے جس میں اُنہیں مارکیٹ سے متعلقہ انجیکشن کا اسٹاک واپس اٹھانے کی ہدایت کی ہے . ڈریپ ذرائع کے مطابق صوبوں کو متعلقہ انجیکشن کا استعمال روکنے کے لیے اقدامات کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں .
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرگ لیبارٹری کی رپورٹ ملنے پر متعلقہ انجیکشن کے بارے میں حتمی فیصلہ ہو گا . دوسری جانب پنجاب کے نگراں صوبائی وزیر برائے پرائمری اینڈ ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر کا کہنا ہے کہ انجیکشن لگنے سے جن کی بینائی متاثر ہوئی ہے ان کا مفت علاج کیا جائے گا .
ڈاکٹر جمال ناصر نے ’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایمرجنسی انجیکشن نہیں ہے، یہ ملٹی نیشنل کمپنی کا بنایا ہوا ہے، جس پر پابندی لگائی گئی ہے . ڈاکٹر جمال ناصر نے بتایا ہے کہ یہ انجیکشن ڈریپ سے رجسٹرڈ ہے جو کینسر کے لیے استعمال ہوتا ہے .