جعلی انجیکشن سے متاثرہ مریضوں کی سرجری بھی کی جائیگی: ڈاکٹر جاوید اکرم


لاہور (قدرت روزنامہ)نگراں صوبائی وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر جعلی انجیکشن سے متاثرہ مریضوں کی سرجری بھی کی جائے گی۔نگراں صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے نگراں وزیر برائے پرائمری اینڈ ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ انجیکشن کا استعمال مکمل طور پر بند کر دیا ہے، انجیکشن سے متاثرہ 68 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، تمام متاثرین کا علاج کیا جا رہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مریضوں کو ہر طرح کی سہولتیں فراہم کی جا رہی ہیں۔
ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ آشوبِ چشم میں مبتلا مریض احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے نگراں صوبائی وزیر برائے پرائمری اینڈ ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا تھا کہ انجیکشن لگنے سے جن کی بینائی متاثر ہوئی ہے ان کا مفت علاج کیا جائے گا۔
ڈاکٹر جمال ناصر نے ’جیو نیوز‘ کے مارننگ شو ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایمرجنسی انجیکشن نہیں ہے، یہ ملٹی نیشنل کمپنی کا بنایا ہوا ہے، جس پر پابندی لگائی گئی ہے۔ ڈاکٹر جمال ناصر نے بتایا تھا کہ انجیکشن ڈریپ سے رجسٹرڈ ہے جو کینسر کے لیے استعمال ہوتا ہے۔