درخواست میں تحریک انصاف نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت نے سپریم کورٹ کے متوازی نظام قائم کرنے کی کوشش کی، آئین میں سپریم کورٹ اور چیف جسٹس پاکستان کے اختیارات بالکل واضح ہیں، بنیادی حقوق اور عدلیہ کی آزادی کے خلاف قانون سازی برقرار نہیں رکھی جاسکتی، سپریم کورٹ رولز 1980ء کی موجودگی میں عدالت عظمی سے متعلق قانون سازی نہیں کی جاسکتی . دریں اثنا چیف جسٹس کی سربراہی میں فل کورٹ بینچ کل پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کی سماعت کرے گا . . .
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف تحریک انصاف نے اضافی دستاویزات سپریم کورٹ میں جمع کرادیں جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایکٹ عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے، آئین میں پارلیمنٹ اور ایگزیکٹو کے اختیارات واضح ہیں .
درخواست میں پی ٹی آئی نے استدعا کی ہے کہ اضافی دستاویزات کو کیس ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے، پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ عدلیہ کی آزادی کے خلاف ہے، آئین میں پارلیمنٹ اور ایگزیکٹو کے اختیارات واضح ہیں .
متعلقہ خبریں