کراچی (قدرت روزنامہ)نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا ہے کہ کراچی شہر پورے ملک کا معاشی حب ہے، سندھ کی ترقی پورے ملک کی ترقی کے برابر ہے . نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ مقبول باقر نے نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار کورس24 سے ملاقات کی .
وار کورس کے چیف انسٹرکٹر میجر جنرل عامر نجم وفد کی سربراہی کر رہے تھے .
اس دوران آئی جی پولیس رفعت مختار نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دی . آئی جی رفعت مختار نے کہا کہ سندھ پولیس میں 12 ہزار اسٹاف کی کمی ہے، کراچی میں اسٹریٹ کرائم ایک بڑا چیلنج ہے، سندھ میں 20830 موبائل چھیننے کے واقعات ستمبر 2023ء تک ہوئے ہیں، سندھ میں موٹرسائیکل چوری کی 36369 وارداتیں ہوئی ہیں .
بریفنگ کے دوران آئی جی پولیس سندھ نے بتایا کہ اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کر رہے ہیں، اغواء برائے تاوان کے 221 کیسز 2023ء میں ہوئے ہیں، 2022 میں 81 کیسز تھے، اغواء برائے تاوان کے لاڑکانہ ریجن میں سب سے زیادہ 128 کیسز ہوئے، ڈکیتوں کے خلاف ایک بھرپور آپریشن کر رہے ہیں .
اجلاس کے دوران ترقیاتی منصوبوں پر چیئرمین پی اینڈ ڈی شکیل منگریجو نے شرکاء کو بریفنگ دی . چیئرمین پی اینڈ ڈی شکیل منگریجو نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ سندھ کی آبادی 5 کروڑ 50 لاکھ سے زائد ہے، مردوں کی شرح خواندگی 71 فیصد اور خواتین میں شرح خواندگی 46 فیصد ہے، بچوں کی اموات کی شرح 1000 میں سے 39 ہے .
چیئرمین پی اینڈ ڈی شکیل منگریجو کا بتانا تھا کہ سندھ 2100 ایم ایم سی ایف ڈی گیس پیدا کرتا ہے، سندھ کی آئل پروڈکشن 8.049 ملین بیرل ہے، سندھ زرعی اعتبار سے خوشحال صوبہ ہے، سندھ میں کپاس کی پیداوار 1.862 ملین بیلس اور گندم 3.94 ملین میٹرک ٹن ہے .
اجلاس سے خطاب کے دوران نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا کہ ہم سیلاب متاثرین کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں، اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کے لیے انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کر رہے ہیں، پولیس اور رینجرز مل کر کام کر رہے ہیں .
نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے کہا کہ سیف سٹی پروجیکٹ کے مکمل ہونے سے کرائم کنٹرول آسان ہو گا، صوبے میں اسٹریٹ کرائم کے بہت سے اسباب ہیں، جرائم کے رجحان میں غربت، غیر قانونی تارکین وطن اور ڈرگ مافیا شامل ہیں . اجلاس کے دوران نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں امن، صنعتی اور زرعی ترقی کے لیے اقدامات کر رہے ہیں .