تبوک (قدرت روزنامہ)سعودی شہری مطیر الضیوفی العطوی نے تبوک میں اپنے بیٹے کے قاتل کو عین اس وقت معاف کردیا جب اسے سزائے موت دی جانے والی تھی .
اخبار 24 کے مطابق العطوی نے بتایا قاتل کے رشتہ داروں نے قصاص سے دستبردار ہونے پر آمادہ کرنے کے لیے خطیر رقم کی پیشکش کی تھی .
انہوں نے مجھے اپنے بیٹے کا خون بہا قبول کرنے کے لیے کوئی راستہ ایسا نہیں چھوڑا جسے اختیار نہ کیا ہو لیکن میں نے ان کی ہر کوشش کو مسترد کردیا .
سعودی شہری نے بتایا جب قاتل کو سزائے موت کے لیے لایا گیا تو فیصلے پر عمل درآمد سے قبل اللہ تعالی نے میرے دل میں اس کے لیے ہمدردی پیدا کردی اور میرا دل سکون سے بھر دیا . بس یہی وہ لمحہ تھا جب میں نے اللہ کی رضا کے لیے بیٹے کے قاتل کو معاف کرنے کا فیصلہ کیا .
یادرہے کہ قتل کی واردات پانچ برس قبل تبوک میں جھگڑے کے دوران ہوئی تھی .
. .صورة من أرقى وأسمى معاني الصفح والعفو.. "العطوي" يتنازل عن قاتل ابنه قبيل تنفيذ القصاص..
— قناة الإخبارية (@alekhbariyatv) October 2, 2023
والد الشاب المقتول مطير العطوي: أهل القاتل قدموا مبالغ مالية طائلة للتنازل ولكن رفضنا.. واليوم في ساحة القصاص وقبل تنفيذ الحكم، قررت العفو عنه لوجه الله#الإخبارية pic.twitter.com/WAwGB7nIKi