تخریبی واقعات میں افغان باشندے ملوث رہے،غیرقانونی تارکین وطن کو نکالنا ناگزیر ہے،جان اچکزئی
کوئٹہ (قدرت روزنامہ)نگران صوبائی وزیر جان اچکزئی نے کہاہے کہ تخریبی واقعات میں افغان باشندے ملوث رہے،غیرقانونی تارکین وطن کو نکالنا ناگزیر ہے۔کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جان اچکزئی نے کہاکہ ملا ہیبت اللہ کے فتویٰ کے مطابق پاکستان پر حملے جائز نہیں،ہم نے افغان بھائیوں کو کئی عشروں سے عزت سے رکھا،جنوری سے ابتک پاکستان میں 24دہشتگردی کے حملے ہوئے۔
صوبائی وزیر کاکہناتھا کہ بلوچستان میں افغان مہاجرین کی تعداد 5لاکھ سے زائد ہے،نادرا ڈیٹامیں شامل ایلینز کی شناخت کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے،بلوچستان میں بھی افغان ایلینز کے خلاف کارروائی ہو گی،ان کاکہناتھا کہ تین لاکھ 13ہزار افغان مہاجرین کو بی او آر جاری کیا گیاہے،ہنگو میں دہشتگردی کے واقعے میں افغان خودکش حملہ آور کی شناخت ہوئی۔
قلعہ سیف اللہ کے واقعہ میں 6افغان افراد ملوث تھے۔جان اچکزئی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی میں ملوث افراد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا،دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، ان کاکہناتھا کہ بلوچستان میں اپیکس کمیٹی کا اہم اجلاس ہونے جا رہا ہے،
اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں اہداف طے کئے جائیں گے،پاکستان کی سرحدوں کو صحیح طریقے سے مینیج کرنا ہے،کسی کو بھی ویزے کے بغیر پاکستان میں نہیں چھوڑا جائے گا،اپیکس کمیٹی میں جو فیصلے کئے گئے ہیں اس میں کسی کو رعایت نہیں دی جائیگی۔