امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 25 کروڑ عوام شدید کرب کا شکار ہیں، ہمارا خیال تھا نگران حکومت آئی آئی پیز معاہدوں پر نظر ثانی کرے گی، لیکن نظر ثانی کی بجائے اس نے سارا بوجھ عوام پر ڈالا، جبکہ آئی آئی پیز کی بیشتر کمپنیاں پاکستانی ہیں . ان کا کہنا تھا کہ 550 ارب سے زیادہ روپے کی بجلی چوری ہوتی ہے، لائن لاسسز کا سارا بوجھ بھی عوام پر ڈالا جاتا ہے، 220 ارب سے زیادہ مفت بجلی استعمال کرنے والے 99 فیصد لوگ سرکاری ملازمین ہیں ، جن لوگوں کو مراعات اور پروٹوکول مل رہا ہے، انکا بوجھ بھی عوام برداشت کر رہے ہیں . سراج الحق نے بتایا کہ عوام کے بلز میں پندرہ پندرہ قسم کے ٹیکس لگائے جاتے ہیں، آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ ہونے چاہیے، عوام کا مسئلہ یہ ہے کہ ادویات مہنگی اور بجلی کا بل ان کی تنخواہوں سے زیادہ ہے . انہوں نے کہا کہ پانچ سال میں حکمرانوں نے اپنے کیسز معاف کروا کر عوام کو عالمی مالیاتی داروں کا غلام بنایا ہے، آئی ایم ایف کا قرضہ میٹھا زہر ہے . انہوں نے مزید کہا کہ جو الیکشن مہم چلارہے ہیں انکا مسئلہ عوام نہیں ہے، اس وقت جماعت اسلامی ہی مہنگائی کی بات کررہی ہے . . .
لاہور(قدرت روزنامہ)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ نگران حکومت نے نجی بجلی گھروں (آئی آئی پیز) کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی کی بجائے سارا بوجھ عوام پر ڈال دیا . سراج الحق نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت عوام کی بجائے آئی ایم ایف کی ترجمانی کر رہی ہے، بجلی کی قیمت کم کرنے کی بجائے عوام پر بجلی بم گرایا جا رہا ہے .
متعلقہ خبریں