ان خیالات کا اظہار انھوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی کی کمیٹی برائے افغان امور کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا . اجلاس میں پاک افغان حکومتوں کے درمیان تناؤ اور افغانوں کو پاکستان سے نکالنے کے اعلان کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا . سراج الحق نے کہا کہ دونوں ممالک انخلاء کے حوالے سے ملکر جامع منصوبہ بنائیں . عجلت میں کیے گئے فیصلوں اور اقدامات سے طرفین میں دوریاں اور مسائل جنم لیں گے . دونوں ملکوں نے ملکر استعماری قوتوں کا مقابلہ کیا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ خوشحال مستقبل کے لیے بھی ملکر منصوبہ بندی کریں . ان کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت میں کہ جب افغانستان میں ایک مستحکم حکومت قائم ہے، دیگر ممالک اپنے سفارت خانے کھول رہے ہیں، پاکستان کو نفرت کو ہوا نہیں دینی چاہیے . جماعت اسلامی افغانوں کا مقدمہ لڑے گی . جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام نے نصف صدی سے مسلسل افغانوں کا ساتھ دیا ہے اور اس کے لیے بڑی قیمت بھی ادا کی ہے . انھوں نے کہا کہ ہمیں افغان حکومت سے بھی امید ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گی . دونوں ممالک کا اختلاف ہمارے خلاف سیکولر قوتوں کا منصوبہ ہے . اس منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے دونوں ملکوں کے عوام کو تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنا ہوگا . انھوں نے مطالبہ کیا کہ دونوں ممالک پاکستان میں غیر رجسٹرڈ افغانوں کے انخلاء کے لیے 31 اکتوبر تک کوئی با عزت راستہ نکالنے کی کوشش کریں . . .
پشاور(قدرت روزنامہ)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ افغانستان اور پاکستان جڑواں بھائی ہیں، انھیں جدا نہیں کیا جاسکتا، ہماری تہذیب، ثقافت اور دین مشترک ہیں . افغان مہاجرین کے انخلاء کے فیصلے میں جلد بازی سے گریز کیا جائے .
متعلقہ خبریں