بلوچستان میں ڈھائی سو مدارس میں سے 84 افغان شہریوں کے زیر انتظام ہیں ،جان اچکزئی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نگران صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ڈھائی سو مدارس میں سے 84 افغان شہریوں کے زیر انتظام ہے ان مدارس میں آٹھ ہزار پانچ سو طلبا زیر تعلیم ہیں افغان شہریوں کے زیر انتظام مدارس کو پاکستانی شہریوں کے حوالے کیا جائے گاغیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائیں گی رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی ایپکس کمیٹی نے گزشتہ دس سالوں میں جاری ہونے والے فنڈز کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے،ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر نگران صوبائی وزیر داخلہ میر زبیر جمالی اور صوبائی وزیر زراعت سردارزادہ آصف الرحمن دمڑ بھی موجود تھے، انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں کرپشن کے خاتمے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے خصوصا آرمی چیف نے کہا کہ کرپشن ہمارے ڈی این اے میں گھس چکی ہے آرمی چیف نے خبردار کیا کہ اس لعنت کو ختم نہ کیا گیا تو بڑا نقصان ہوگا حاضر سروس جنرل کی سربراہی میں ٹیکنیکل ٹریننگ پروگرام کا آغاز کیا جارہا ہے ایپکس کمیٹی نے گزشتہ دس سالوں میں جاری ہونے والے فنڈز کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے ایپکس کمیٹی نے ایرانی تیل کی سمگلنگ کا جائزہ لیا تیل سمگلنگ کرنے والوں کو دس دن کی مہلت دینے کا فیصلہ کیا ہے دس دن کے بعد تیل سمگلنگ کرنے والی کشتیوں کو تباہ کرلیا جائے گا 80 فیصد سمندری راستوں سے تیل کی سمگلنگ ہورہی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں ڈھائی سو مدارس میں سے 84 افغان شہریوں کے زیر انتظام ہیں ان مدارس میں آٹھ ہزار پانچ سو طلبا زیر تعلیم ہیں افغان شہریوں کے زیر انتظام مدارس کو پاکستانی شہریوں کے حوالے کیا جائے گا وزیراعظم نے کہا کہ نان اسٹیک ایکٹرز کے خلاف مستقل مزاجی سے کارروائی کریں گے انہوں نے کہاکہ سرکاری زمینوں پر قبضہ اور بیچنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی وزیراعظم نے کہا کہ نگراں حکومت آئندہ حکومت کو بلیو پرنٹ دے گی جن پر عملدرآمد جاری رہے گی غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف کارروائیاں مزید تیز کی جائیں گی رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی نگراں وزیراعلی نے آرمی چیف اور وزیراعظم کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی،نگران وزیر داخلہ بلوچستان میر زبیر احمد جمالی نے کہاکہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وڈھ کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا ضلع خضدار خے علاقے وڈھ میں صورتحال کشیدہ ہے جس سے قومی شاہراہ اور مقامی کاروبار متاثر ہے وڈھ مسئلے میں دونوں فریقین کو چار دن کی مہلت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے فریقین چار دن میں 18 جون والی پوزیشن میں چلے جائیں چار روز بھی فورسز اور ثالثین اپنا کردار ادا کریں گے۔