خیال رہے کہ روس کے اسرائیل اور فلسطین کے ساتھ یکساں دوستانہ تعلقات کی تاریخ رہی ہے اور وہ حماس اسرائیل جھڑپوں میں مصالحت کے لیے اہم کردار ادا کرسکتا ہے . ولادیمیر پوٹن نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ فریقین جنگ کو طول دینے کے بجائے سب کے لیے قابل قبول امن مذاکرات کے حل کی طرف آئیں گے . جنگ کو ہر قیمت پر پھیلنے سے روکنا وقت کی اہم ضرورت ہے ورنہ اس کا اثر بین الاقوامی صورتحال پر پڑے گا . اسی طرح روسی صدر نے ایک اور انٹرویو میں بھی کہا کہ فلسطینی جس سرزمین پر رہتے ہیں وہ تاریخی طور پر ان کی اپنی سرزمین ہے . فلسطینیوں کو اپنی ایک آزاد ریاست کے قیام کا پورا حق حاصل ہے . روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے فلسطینیوں کو مصر جانے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطین اپنی سرزمین پر رہتے ہیں . اسرائیل کا یہ مطالبہ امن کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا . . .
ماسکو(قدرت روزنامہ) روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے اسرائیل حماس جھڑپوں میں ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ فلسطین کی سرزمین فلسیطینیوں کی ہے اور انھیں ایک آزاد ریاست کا مکمل حق حاصل ہے .
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے حماس اسرائیل جھڑپوں سے پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فریقین مذاکرات کے میز پر آئیں جس کے لیے ہم ثالثی کا کردار ادا کرنے کو تیار ہیں .
متعلقہ خبریں