فہد مصطفیٰ نے اپنے شوبر کیریئر کے پہلے ڈرامے کی شوٹنگ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘سال 2003 میں جب میرا پہلا ڈرامہ آیا تھا تو اُس ڈرامے کے ہدایت کار اقبال انصاری تھے اور اُنہیں معلوم نہیں تھا کہ میں اداکار صلاح الدین تنیو کا بیٹا ہوں’ . اداکار نے کہا کہ ‘اقبال انصاری ڈرامے کے سیٹ پر سب کے سامنے میری کلاس لگاتے تھے اور شوٹنگ کے دوران مجھے نہایت ہی غلیظ قسم کی گالیاں بھی سُننے کو ملتی تھیں’ . اُنہوں نے کہا کہ ‘میں نے اس بات پر اقبال انصاری سے شکوہ بھی کیا تھا جس پر اںہوں نے مجھے کہا تھا کہ مستقبل میں دیکھنا تم دوسرے اداکاروں سے بہت آگے ہوگے’ . فہد مصطفیٰ نے کہا کہ ‘اس وقت تو مجھے اقبال انصاری کی بات سمجھ نہیں آئی تھی لیکن آج جب شوبز میں اپنا مقام دیکھتا ہوں تو اُن کی سالوں پہلے کہی ہوئی بات سمجھ آتی ہے’ . اداکار نے کہا کہ ‘میں نے بطورِ پروڈیوسر تقریباََ 100 ڈرامے فلمیں اور دیگر شوز پروڈیوس کیے ہیں جبکہ میں نے اداکاری سے زیادہ پیسے مارننگ شو اور گیم شو سے پیسہ کمایا ہے’ . اُنہوں نے مزید کہا کہ ‘میں نے جب فلموں میں اداکاری کرنا شروع کی تو وہ وقت میرے لیے ایسا تھا کہ جیسے میں نے ابھی اداکاری کی دُنیا میں قدم رکھا ہو’ . یاد رہے کہ فہد مصطفیٰ مقبول اور کامیاب پاکستانی فلم اور ٹیلی ویژن اداکار، پروڈیوسر اور میزبان ہیں . انہوں نے کئی بلاک بسٹر فلموں اور ڈراموں میں پرفارم کیا ہے، ان کے مشہور ٹیلی ویژن ڈراموں میں ’میں عبدالقادر ہوں‘، آشتی، کنکر، دوسری بیوی، میرا سائیں اور میں چاند سی شامل ہیں جبکہ انہوں نے ’نامعلوم افراد‘ سے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز کیا تھا . . .
کراچی(قدرت روزنامہ)معروف اداکار و میزبان فہد مصطفیٰ نے انکشاف کیا ہے کہ اُنہیں اپنے ڈرامے کی شوٹنگ کے سیٹ کے دوران بہت گالیاں سُننے کی ملی تھیں . حال ہی میں فہد مصطفیٰ نے اداکار و میزبان احمد علی بٹ کے پوڈ کاسٹ میں بطورِ مہمان شرکت کی تھی جس میں اُنہوں نے اپنی کیریئر سے متعلق گفگتو کی .
متعلقہ خبریں