پشتونوں کو دیوار سے نہ لگایا جائے، چمن بارڈر پر پاسپورٹ نظام کسی صورت قبول نہیں، آل پارٹیز


چمن(قدرت روزنامہ)چمن پاک افغان سرحد پر سیکورٹی خدشات اور امن و آمان کے پیش نظر اپیکس کمیٹی میں پاسپورٹ نظام رائج کرنے کا فیصلہ ہوا جس کو مسترد کرتے ہوئے چمن کے آل پارٹیز آلائنس اور انجمن تاجران نے بارڈر شاہراہ پر ایک ہفتے سے دھرنا جاری رکھا ہے اور دھرنا کمیٹی کے مشاورت سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا احتجاجی مظاہرہ بلوچستان کی تاریخ میں پہلی بار لاکھوں افراد پر مشتمل مظاہرہ ہوا جو بارڈر شاہراہ سے شروع ہوکر چمن شہر کے مختلف شاہراہوں پر گشت کیا اور اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی احتجاجی مظاہرہ ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے جلسہ عام میں تبدیل ہوئی جس سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چمن بارڈر پر کسی صورت پاسپورٹ نظام قبول نہیں ہے پاسپورٹ نافذ کرنے سے مشکلات مذید بڑھ جائیگی سرحد کے دونوں جانب پشتون قبائل کے رشتے ناطے ہیں اور تقریبا 40 ہزار افراد کا روزگار وابستہ ہے حکومت ہوش کا ناخون لیں دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی سرحدی گاوں کو مخصوص کارڈ یا مقامی دستاویزات کو ترجیح دی جاتی ہے تو یہاں پر کیوں نہیں دیتے تفتان بارڈر پر مقامی دستاویزات پر آنے جانے کی اجازت ہے چترال بارڈر پر لوگ مقامی دستاویزات پر چین آتے جاتے ہیں تو چمن کے پشتون قوم کے معیشت کو کیوں ٹارگٹ بنایا ہے انہوں نے مرکزی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ خدارا پشتون قوم کو دیوار کے ساتھ مت لگائیں اور 70 سالوں پرانے طرز مقامی دستاویزات کو ترجیح بنائے۔