پاکستان میں مقیم 13 لاکھ غیر ملکیوں کو نکالنے کا حکومتی فیصلہ اٹل ہے،جان اچکزئی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا یے کہ پاکستان میں مقیم 13 لاکھ غیر ملکیوں کو نکالنے کا حکومتی فیصلہ اٹل ہے کچھ عناصر مہاجرین کے انخلا جیسے نان ایشو کو ایشو بناکر سیاست چمکانے کی کوشش کررہے ہیں چمن سیمت کیس انٹری پوائنٹ سے ملک میں داخلے کی اجازت نہین ہوگی سولہ ہزار افراد بلوچستان سے رضاکارانہ طور پر واپس جاچکے ہیں
نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان علی اچکزئی نے غیر ملکیوں کے انخلا کے بارے میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 13 لاکھ غیر ملکیوں کو نکالنے کا فیصلہ حتمی ہے چند افراد اس واقعے کو ایشو بناکر سیاست چمکا رہے ہیں اور چمن اور اسپین بولدک کو پاسپورت کی شرط ختم کرنے کی بات کررہے ہیں مہاجرین کے انخلا کے لیے حکومت باقاعدہ کنٹرول سینٹر بنالئے ہیں سندھ اور پنجاب سے انے والے مہاجرین کو حکومت تحفظ دے گی حاجی کیمپ کوئتہ کو ہولڈنگ سینڑ بنا دیا گیا یے اسی طرح پشن اور چمن میں بھی ہولڈنگ سینڑ بنائے جارہے چمن کے علاؤہ قمر دین کاریز اور چاغی میں بھی کراسنگ پوائٹ بنایے گے ہیں پنجاب سے انے والوں کے لئے ہفتے والے دن جبکہ سندھ سے انے والوں کے لئے پیر اور منگل کے دن مقرر کئے گئے ہیں مہاجرین کو نکالنے کا فیصلہ حتمی ہے ہر روز پچاس ہزار افراد بغیر پاسپورٹ کے پاکستان اور افغانستان ا جارہے ہیں یہ اقدام قومی مفاد کے خلاف ہے نادرا نے ستر ہزار مشتبہ کارڈ بلاک کئے ہیں تمام ادارے ریاست پاکستان کی مہم میں حصہ لے رہے ہیں چمن دھرنے کا مطالبہ پاسپورٹ کے بغیر پاکستان میں داخلے کا یے لیکن حکومت کسی بھی افغانی کو یکم نومبر کے بعد سفری دستاویزات کے بغیر داخلے کی اجازت نہیں دے گی اب تک سولہ ہزار افراد واپس جا چکے ہی