سرحد پر کاروبار بند کرنا نہیں چاہتے، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، آصف غفور
چمن(قدرت روزنامہ)ہم پاک افغان سرحد پر کسی کا روزگار بند نہیں کریں گے، پاک افغان سرحد پر پاسپورٹ سے آمد و رفت ریاست کا فیصلہ ہے۔ ان خیالات کااظہار کور 12کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے چمن ایف سی قلعہ میں جرگہ اور دھرنا کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جہاں پر آل پارٹیز تاجر اتحاد کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مذاکرات میں دھرناکمیٹی نے اپنے مطالبات پیش کئے اور چمن بارڈر پر پاسپورٹ سے آمدورفت مشکل قرار دیکر پاسپورٹ نظام مسترد کیا سرحد کے دونوں جانب آباد متصل گا?ں کیلئے مقامی دستاویزات پر آنے جانے کی تجویز دیدی جس پر کور کمانڈر آصف غفور نے کہا کہ یہ ریاست کا فیصلہ ہے کہ یکم نومبر سے ہر افغانی یا غیر ملکی پاکستان میں قدم رکھنے پر پاسپورٹ اور ویزہ لازمی شرط ہے جس کے بغیر انہیں پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی تاہم چمن عوام کیلئے ایک مخصوص مکینزم بنانے کیلئے حکام بالا سے سفارشات کئے جائینگے اور سرحد پر شہریوں کیلئے روزگار کے مذید مواقع بھی دیئے جائینگے پرامن احتجاج اور دھرنا ہر شہری کا جمہوری حق ہے لیکن ہم کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے یہ ایک انٹرنیشنل باڈر ہے یہاں پر دن میں ہزاروں افراد کا آمد ورفت ہے ملک میں امن و آمان کا مسئلہ ہے پاکستان کے ہر سرحد پر لیگل دستاویزات پر امدورفت ریاست کی اولین ترجیح ہے اور یہ طے ہے کہ بغیر دستاویزات کے افغان مہاجرین کو یکم نومبر سے بے دخل کئے جائینگے اور جو قانونی دستاویزات رکھتے ہیں انہیں پہلے کی طرح ملک میں رہنے دیا جائیگا دوسری جانب پاسپورٹ کے خلاف بارڈر پر ساتویں روز بھی دھرنا جاری ہے۔