سپریم کورٹ میں نیب ترامیم فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل سماعت کیلئے مقرر


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)سپریم کورٹ میں قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم فیصلے کے خلاف حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل سماعت کے لئے مقرر کردی گئی۔
نیب ترامیم فیصلے کے خلاف حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت منگل کو ہوگی، چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ سماعت کرے گا۔
لارجر بینچ میں چیف جسٹس کے علاوہ جسٹس امین الدین، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس حسن اظہر رضوی بھی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی اپیل پر مقدمے کے وکلا کو نوٹس جاری کر دیے۔
یاد رہے کہ سابق چیف جسٹس (ر) عمر عطا بندیال نے پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کردہ نیب ترامیم کو کالعدم قرار دیا تھا جس کے بعد سابق صدر اور سابق وزرائے اعظم سمیت درجنوں سیاستدانوں کے مقدمات دوبارہ احتساب عدالتوں کو بھیج دیے گئے تھے۔
سپریم کورٹ پرنسپل سیٹ اسلام آباد کے لئے آئندہ ہفتے کی کازلسٹ اور ججز روسٹر جاری کردیا، آئندہ ہفتے پرنسپل سیٹ پر پانچ بینچز مقدمات کی سماعت کریں گے۔
عدالت عالیہ میں فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس کی سماعت بدھ کو ہوگی جب کہ 90 روز میں انتخابات کرانے سے متعلق کیس کی سماعت جمعرات کے لئے مقرر کیا گیا ہے۔
بینچ ایک چیف جسٹس قاضی فائز عیسی، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس امین الدین پر مشتمل ہوگا جب کہ بینچ دو میں جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس عائشہ ملک ہوں گے۔
کاز لسٹ اور روسٹر کے مطابق بنچ تین جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس محمد علی مظہر پر مشتمل ہوگا۔
اس کے علاوہ بینچ چار میں جسٹس منصور علی شاہ،جسٹس جمال خان اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہوں گے جب کہ جسٹس منیب اختر، جسٹس شاہد وحید اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ پانچ کا حصہ ہوں گے۔