ڈاکٹر کے بیٹے کو ڈاکٹر بننے پراقربا پروری نہیں سمجھا جاتا تو اداکاروں کے ساتھ ایسا کیوں؟ علی سفینا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)مقبول اداکار و میزبان علی سفینا نے کہا ہے کہ ڈاکٹر کے بیٹے کو ڈاکٹر بننے پر اقربا پروری نہیں سمجھا جاتا تو اداکار کے بچوں کی اداکاری پر اقربا پروی کے الزامات کیوں لگائے جاتے ہیں؟
علی سفینا نے حال ہی میں کامیڈی شو ’حد کردی‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے شوبز کیریئر سمیت دیگر معاملات پر کھل کر بات کی۔
اداکار نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ اگرچہ ان کی پیدائش پنجاب کے شہر ملتان میں ہوئی لیکن انہوں نے وہاں بہت کم وقت گزارا لیکن وہ پوری دنیا میں اپنے پیدائشی شہر کی نمائندگی کرتے ہیں۔
ان کے مطابق پیدائش کے فوری بعد ان کا خاندان عرب ملک عمان منتقل ہوگیا تھا، وہاں سے پھر وہ تعلیم کے لیے انگلینڈ گئے تھے، واپسی پر آکر وہ صوبہ سندھ دارالحکومت کراچی چلے گئے اور اب وہیں ان کا زیادہ وقت گزرتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہون نے بتایا کہ انگلینڈ میں دوران تعلیم انہوں نے ڈانس کلب میں ’ڈسک جوکی‘ (ڈی جے) کی ملازمت بھی اور وہاں سے پاکستان منتقلی کے بعد ابتدائی طور پر انہوں نے ریڈیو پر ’ویڈیو جوکی‘ (وی جے) کے طور پر کام کیا، پھر انہوں نے ٹی وی پر میزبان کے بعد اداکاری بھی شروع کردی۔
شادی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے بتایا کہ انہوں نے پسند کی شادی کی، شریک حیات سے تعلقات ہونے کے بعد ہی انہوں نے انہیں شادی کی پیش کردی جو انہوں نے تسلیم کرلی۔
انہوں نے شادی کا واقعہ بتایا کہ ان کی شادی پر پنجاب سے 70 مہمان آئے تھے جنہوں نے شادی کی تقریبات شروع ہونے سے پہلے نہانا شروع کیا تو گھر کا پانی ہی ختم ہوگیا۔
علی سفینا کے مطابق وہ کراچی کے ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے علاقے میں رہتے تھے اور ان کے نہانے اور تیار ہونے سے قبل ہی پانی ختم ہوگیا اور انہیں پانی کا ٹینکر منوانا پڑا۔
شوبز انڈسٹری میں اصلاحات لانے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں موقع ملا تو وہ سب سے پہلے رائلٹیز کو بہتر بنانے کے ضوابط پر کام کریں گے، اس کے بعد شوبز میں اداکاروں کے علاوہ کام کرنے والے دیگر تکنیکی عملے کی تنخواہیں بہتر کرنے اور ان کی انشورنس پر کام کریں گے۔
اقربا پروری سے متعلق پوچھے گئے سوال پر علی سفینا نے دلیل دی کہ اگر ڈاکٹر کے بیٹے کو ڈاکٹر بننے پر اقربا پروری نہیں کہا جاتا تو پھر یہ سب شوبز کے لوگوں کے لیے کیوں؟
انہوں نے سوال کیا کہ جس طرح نصرت فتح علی خان کے گھرانے سے راحت فتح علی خان اتنے بڑے کلاکار بنے ہیں اور انہیں اقربا پروری نہیں کہا جا سکتا تو باقیوں کے معاملے میں ایسا کیوں کہا جاتا ہے؟
علی سفینا نے کہا کہ دوسروں کا حق مار کر اپنے لوگوں کو آگے کرنے کا عمل ہر انڈسٹری کے لیے غلط ہے اور یہ نہیں ہونا چاہئیے لیکن اداکار کے بچوں کو اداکاری کرنے پر اقربا پروری کہنا غلط ہے۔
انہوں نے مثال دی کہ شوبز انڈسٹری میں بہت سارے لڑکے اور لڑکیوں کا تعلق شوبز گھرانوں سے ہے اور انہیں اقربا پروری نہیں کہا جا سکتا؟
علی سفینا نے سوال کیا کہ جس طرح برصغیر میں کلاسیکل رقص صدیوں سے ایک سے دوسری نسل میں منتقل ہوتا چلا آیا اور اسے اقربا پروری نہیں کہا جا سکتا اسی طرح اداکاروں کے بچوں کو اداکاری کرنے پر اقربا پروری نہیں کہا جاسکتا۔