افغان شہریوں کی جبری بے دخلی بند، ڈیورنڈ لائن پر صدیوں سے جاری آمدورفت بحال کی جائے، چمن دھرنا


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)افغان کڈوال عوام کی زور زبردستی بیدخلی قابل افسوس اور قابل مذمت ہے ، غیر آئینی ، غیر قانونی اور غیر انسانی طرز عمل پشتون افغان عوام کے ساتھ جاری امتیازی سلوک کا واضح ثبوت ہے ، افغان کڈوال عوام کے نام پر پشتونوں کی ملک بھر میں گرفتاریاں ، تھانوں میں بند کرنے ، رشوت کا بازار گرم کرنے کے ناروا اقدامات کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، افغان کڈوال عوام کا مسئلہ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی قوانین کے تحت حل طلب ہے ، خود ساختہ قوانین کے ذریعے ان کی تضحیک وتذلیل قابل افسوس ہے۔ڈیورنڈ خط کے پوائنٹس پر آمدورفت وتجارت وہاں کے عوام کا حق ہے ، غیر قانونی شرائط مسلط کرکے ان کے معاشی قتل عام کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، ڈیورنڈ خط پر صدیوں سے جاری آمدورفت وتجارت کو بحال کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین ملی مشر محترم محمود خان اچکزئی کی ہدایت پر افغان کڈوال عوا م کی زبردستی بیدخلی کےخلاف اور چمن احتجاجی دھرنے کی حمایت میں ضلع پشین ، ضلع قلعہ سیف اللہ ، ضلع لورالائی میں منعقدہ احتجاجی مظاہروں سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ جنوبی پشتونخوا کے تمام شہروں کوئٹہ ، چمن ، پشین ، قلعہ عبداللہ ، لورالائی ، زیارت ، ہرنائی ، دکی ، ڑوب ، شیرانی ، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں بھی احتجاجی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔ ضلع پشین کا احتجاجی مظاہرہ پارٹی کے ضلع سیکرٹری عمر خان ترین کی صدارت میں پارٹی کے دفتر سے روانہ ہوا اور ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے بڑے احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہوا، جس سے ضلع سیکرٹری عمر خان ترین ، مرکزی سیکرٹری عبدالحق ابدال اورصوبائی ڈپٹی سیکرٹری اقبال بٹے زئی ،حاجی اکبر صاحب ،ملک منظور خان اچکزئی،واجد وطنپال، علی محمد کلیوال ، سردار اکبر خان ترین ،شاہ ولی خان ، حاجی عصمت کمالزئی، ایڈووکیٹ مناف خان بادیزئی ودیگر مقررین نے خطاب کیا۔ مظاہرے کے بعد پارٹی وفد نے ڈپٹی کمشنر پشین سے ملاقات کی اور انہیں انتظامی وپولیس سے درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ جس کے نتیجے میں افغان شہریوں کے ساتھ غلط رویہ رکھنے والے پولیس ایس ایچ او کو ہٹھانے کا وعدہ کیا گیا۔ لورالائی کے احتجاجی مظاہرے سے مرکزی سیکرٹری جبار خان اتمانخیل ، ضلع سیکرٹری صفدر میختروال ، سردار جعفر خان اتمانخیل ، عنایت اتمانخیل اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ قلعہ سیف اللہ کے احتجاجی مظاہرے سے پارٹی کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری حاجی دارا خان جوگیزئی ، کمال خان کاکڑ، وڑانگہ لونی ، حمید اللہ موسیٰ زئی ، باری ڈگر وال ،اکرام اللہ ، سالم خوستی ، صلاح الدین جوگیزئی ، نوابزادہ عمر خیام جوگیزئی ، نوشیروان اور آفتاب تابان نے خطاب کیا۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا کا قانون ہے کہ جس گھر میں آگ لگے تو وہ لوگ ہمسایہ کی دیوار پلانگ کر ان کے گھر میں بنا بتائے اور پردہ کا خیا ل رکھے بغیر داخل ہوسکتا ہے ، افغانستان کو آگ اور خون میں نہلا دیا گیا وہ یہاں رخ نہ کرتے تو کیا کرتے ، چالیس سال مسلسل جنگ نے افغان باشندوں کو خوار کیا پوری دنیا میں جاکر بسنے لگے اور اپنے جنت جیسے وطن کو چھوڑکر مسافری اور مہاجرت کے دن گزارنے لگے ، پاکستان میں محنت مزدوری کرکے نا صرف اپنے گھر اور بچوں کو پالا بلکہ ان کی معیشت میں بڑا حصہ ڈالا گیا ، زراعت کے ماہرین ، محنت کش اور ہنر مند لوگ ہیں۔ سندھی ، بلوچ اور پنجابی کے وطن میں وہ مہاجر ہونگے لیکن پشتونخواوطن تاریخی طور پر ان کے آبا?اجداد کا مسکن رہا ہے ، انسانی ، اسلامی اور ملکی قوانین کو توڑ کر انہیں تنگ نہ کیا جائے، اقوام متحدہ کے قوانین کے تحت ان کے ساتھ انسانی سلوک رواں رکھا جائے۔ مقررین نے کہا کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی محکوم اقوام ومظلوم عوام کیلئے اپنی آوازبلند کرتی رہیگی اور اس کیلئے ہر سطح پر جدوجہد کرکے انہیں ان کے آئینی ، قانونی ، انسانی ، جمہوری حقوق دلانے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریگی اور ہم عوام سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے حقوق کیلئے ہماری پارٹی کا ساتھ دیں۔