سپریم کورٹ فوجی عدالتیں بحال کرے، شہداء کے اہلخانہ کا مطالبہ


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)شہداء کے اہل خانہ نے سپریم کورٹ سے فوجی عدالتیں بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہداء کے لواحقین کا کہنا تھا کہ شہداء کی فیملیز نے بہت دکھ اٹھائے، خصوصی عدالتوں کو فوری طور پر بحال کیا جائے، ورنا شہداء کے خون کے ساتھ مذاق ہوگا، شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے۔
لواحقین شہداء نے کہا کہ عدالتی فیصلے سے ہمارے زخموں پر نمک پاشی نہ کی جائے، کس قانون کے تحت خصوصی عدالت کو بند کیا گیا؟ خصوصی عدالت کی بندش بلوائیوں کی سہولت کا باعث بن سکتی ہے، خصوصی عدالت میں دہشت گرد، دہشت گردی کو سپورٹ کرنےوالوں کو سزائیں ملتی تھی۔
لواحقین کا کہنا تھا کہ ہمارا ازلی دشمن بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرارہا ہے، سیکشن ٹو ون ڈی کی بندش سے دنیا کو کیا پیغام دیا جارہا ہے؟ پورے ملک میں ہم نے شہداء کا فارم بنایا ہے، خصوصی عدالت کی بندش سے انتشاریوں اور بلوائیوں کی سہولت ہوئی ہے، عالمی عدالت کہے گی تمہارے اپنے ملک میں سیکشن ٹو ون ڈی کو ختم کردیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہیدوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں، سیکشن ٹو ون ڈی کو فوری نافذ کیا جائے، دہشت گردوں کو کوئی رعایت نہیں ملنی چاہیئے، شہداء کے قاتلوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔
شہداء کے اہلخانہ نے مطالبہ کیا کہ ہمارے شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے، فوجی عدالتوں کو فوری طورپر بحال کیا جائے، دہشت گردوں کو کھلی چھوٹ نہیں دی جائے گی، عوام سے مطالبہ ہے اپنے شہداء کا ساتھ دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو کسی قسم کی رعایت نہیں ملنی چاہیئے، ہم اپنے شہداء کو کیا جواب دیں گے، اپنے شہداء کے لیے کس کی طرف جائیں، شرپسندوں اور انتشار پھیلانے والوں کو رعایت نہیں ملنی چاہیئے، شہداء کے خاندانوں نے بہت سے دکھ اٹھائے ہیں۔
اہل خانہ شہدائے پاکستان نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیر والے دن سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے۔
لواحقین شہداء کا کہنا تھا کہ کہ سپریم کورٹ سے مطالبہ ہے کہ خصوصی عدالتوں کو اپنا کام کرنے دیں، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کو فوری بحال کیا جائے، حساس مقامات کو غیر محفوظ نہ بنایا جائے۔