پشین کے ڈیری فارم میں کام کرنیوالے شخص کے ذریعے کانگو وائرس پھیلنے کا شبہ ، تحقیقاتی ٹیم نے وجوہات بتا دیں


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)میڈیا کوآرڈنیٹر شعبہ نشرو اشاعت محکمہ صحت بلوچستان ڈاکٹر وسیم بیگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق انڈیپینڈنٹ ہیلتھ مانیٹرنگ اینڈ ایمرجنسی رسپانس یونٹ کے ڈائریکٹر کی ہدایات پر پی ڈی ایس آریو کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عباد خان کی قیادت میں سول ہسپتال کوئٹہ میں کریمین کانگو ہیمرجک بخار CCHF پھیلنے والی تحقیقاتی ٹیم کا پشین کا دورہ۔ کانگو وائرس کا ایک مشتبہ مریض سول ہسپتال کوئٹہ کے میڈیسن وارڈ میں 21 اکتوبر کو علاج کے داخل کیا گیا تھا۔ مریض کے پلیٹلیٹس کا?نٹ 23 ہزار اور ناک سے خون بھی آرہا تھا۔ یہ مریض پانچ روز میڈیسن وارڈ میں زیر علاج تھا۔ 25 اکتوبر کو کانگو ٹیسٹ مثبت آنے پر اس مریض کو مزید علاج کے لیے فاطمہ جناح اسپتال کوئٹہ ریفر کردیا گیا تھا۔ 29 اکتوبر کو مریض کانگو وائرس سے صحت یاب ہوکر واپس اپنے گھر چلا گیا تھا۔ سول ہسپتال کوئٹہ میں کریمین کانگو ہیمرجک بخار CCHF پھیلنے کی وجوہات معلوم کرنے والی ٹیم کو دوران تحقیقات شعبہ میڈیسن میں داخل تمام مریضوں کی فائلوں کے مشاہدہ سے اس مریض کے بارے میں علم ہوا۔ تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات اور شواہد کی روشنی میں سول ہسپتال کوئٹہ میں کانگو وائرس کے پھیلا? کا شبہ اس مریض پر ظاہر کیا۔ یہ مریض پشین کلی کربلا کے ایک ڈیری فارم میں کام کرتا ہے۔ تحقیقاتی ٹیم نے ڈیری فارم میں موجود 18 گائے کے چیچڑ اور خون کے نمونے ٹیسٹ کے لیے گئے ہر گائے سے 2 سے 3 چیچڑ کے نمونے ٹیسٹ کےلئے لیے گئے۔ ڈیریفارم میں موجود چھوٹے جانوروں سے چیچڑ اور خون کے نمونے بھی ٹیسٹ کے لیے لے کر لیبارٹری بجھوا دیے ہیں۔