چمن دھرنے کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو مزید چار مقامات پر دھرنا دینگے ،محمود خان اچکزئی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ اللہ نے پشتون وطن کو ہر نعمت سے مالا مال کیا ہے دھرنے کے مطالبات نہ مانیں گئے تو چار اور مقامات پر دھرنا شروع کرینگے دنیا میں ان ممالک نے ترقی کی جنہوں نے مادری زبان میں تعلیم حاصل کی۔چیرمین پشتونخوا ملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی کا سوئی کاریز چمن میں جلسہ عام سے خطاب ۔چیرمین پشتونخوا ملی عوامی پارٹی محمود خان اچکزئی نے پشتونخوا کور سوئی کاریز چمن میں شمش الدین پہلوان ،بوغرہ تحصیل سنئیر معاون سیکرٹری نجب الدین اچکزئی اور نصرالدین اچکزئی کے رہائش گاہ پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ان ممالک نے ترقی کی ہے جنہوں نے مادری زبان میں تعلیم حاصل کی ہے اللہ نے جس علاقے میں کوئلہ جیسے معدنیات پیدا کئے اس پر اس علاقے کے عوام کا پورا حق حاصل ہیں مگر یہاں اس کے برعکس الاٹمنٹ کی جاتی ہے ہمارے کوئلہ کسی اور نے الاٹ کیا ہوتا ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے پشتون وطن کو ہر نعمت سے مالا مال کیا ہے لیکن بدقسمتی سے جس قوم نے دنیا پر حکمرانی کی آج وہ آٹا خریدنے کی سقت نہیں رکھتا ہے انہوں نے کہا کہ شام ، عراق ، لیبا ، مصر اپنے وسائل کے باعث دنیا نے لوٹے ۔پشتون ان نعمتوں پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں مگر اپنے وسائل پر کسی کو اختیار نہیں دیں گے قانون کے مطابق اٹھارہ سال سے کم عمر بچے کام نہیں کرینگے یہاں ہر دس سال کا بچہ مزدور ہے ۔ پشتون وطن میں بچے اور سینئر سٹیزن دو وقت کی روٹی کے لئے کام کاج کرتے ہیں ۔ قرآن پاک کے پارہ ستائیس میں بیان کئے گئے نعمتوں میں تمام نعمتیں وطن میں موجود ہیں ہمیں امریکہ ، چین کا خیرات نہیں چاہئے بلکہ بلوچ، پنجابی سرائیکی ، سندھی کا جو حق ہے وہی حق ہم پشتونوں کو دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک قوموں کا فیڈریشن ، تمام اقوام کا یکساں حقوق دیئے جائیں جس قوم میں شعور ہو اس کو کوئی غلام نہیں بنا سکتا ۔ خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے عوام کو یہی شعور دیا ہے پاک افغان سرحد پر چمن کے لوگ تجارت کرتے ہیں، لوکل تجارت پر قدغن نہ لگایا جائے ۔ ہندوستان بارڈر واہگہ اور چین کے ساتھ سرحد پر آزادانہ لوکل تجارت کی جاتی ہے ۔ آج تک نہیں سنا کہ لاہور کے کسی دوکان پر چھاپہ مارا گیا انڈین ٹائر برآمد ہوا یہ صرف پشتونوں کے ساتھ ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر مطالبات نہیں مانے گئے تو قدنی،بادینی وزیرستان میں بھی دھرنے شروع کئے جائینگے ۔