چینی کی قیمت میں اضافہ؛ ایف آئی اے نے شوگرمافیا کیخلاف تحقیقات بند کردیں


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)ایف آئی اے نے چینی کی قیمت میں دگنا اضافہ کرنے پر شوگر مافیا کے خلاف جاری تحقیقات بند کردیں۔
چینی کی قیمت 90 روپے سے اچانک 180 سے لے کر 200 اور 210 روپے تک پہنچا کر شوگر کارٹیلائیزیشن نے اربوں روپے کمائے جس پر نگراں حکومت نے تحقیقات کا حکم دیا تھا مگر اب اس اسکینڈل کی تحقیقات بند کردی گئی ہیں۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے چینی کی قیمتوں میں اچانک بےتحاشہ اضافہ کیے جانے پر تحقیقات شروع کی اور چینی کے بڑے بڑے بروکرز اور اسٹاک کرنے والوں کو ریکارڈ سمیت طلب بھی کیا گیا اور شوگر ملوں سے بھی ریکارڈ حاصل کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے نے پہلے بھی شوگر کمیشن کے تحت تحقیقات کی تھیں اور بہت سی معلومات پہلے بھی ایف آئی اے کے پاس موجود تھیں۔ اسی روشنی میں ایف آئی اے نے شوگر مافیا کے خلاف تحقیقات شروع کی تھی مگر اچانک تمام تر تحقیقات بند کر دی گئیں۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق چینی کی قیمتوں میں اضافہ کر کے شوگر مافیا نے 550ارب روپے سے زائد رقم کمائی جبکہ دوسری جانب مہنگائی کے ہاتھوں مجبور عوام پہلے 90 روپے فی کلو ملنے والی چینی اب بھی 150 روپے سے لے کر 170 روپے فی کلو تک خرید رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مسابقتی کمیشن میں 127 کیس التوا کا شکار ہیں اور جو شوگر ملوں کو 44 ارب روپے کا جرمانہ کیا گیا تھا وہ بھی ابھی تک وصول نہیں کیا گیا ۔
دوسری جانب جب اس سلسلے میں ایف آئی اے کے ترجمان سے رابطہ کرنے پر ہر بار یہ کہا گیا کہ اعلی حکام نے ابھی تک اس بارے میں جواب نہیں دیا جیسے ہی جواب ملتا ہے آپ کو بتا دیں گے۔