مسابا گپتا نے والدین پر طنزیہ ہنسنے پر رمیز راجہ کوآڑے ہاتھوں لے لیا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارت کی معروف ڈیزائنراور اداکارہ مسابا گپتا نے سابق کرکٹر اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین رمیز راجہ کے خلاف سخت موقف اختیار کیا ہے . انہوں نے اپنے والدین کے بغیر شادی کے رشتے کے حوالے سے بات کرنے پر رمیز راجہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے .


مسابا گپتا ویسٹ انڈیز کے لیجنڈری کرکٹر ویوین الیگزینڈر رچرڈز اور بھارتی اداکارہ نینا گپتا کی اولاد ہیں اور ان کے والدین نے کبھی شادی نہیں کی تھی .
ایک وائرل ویڈیو میں اپنے والدین کو نشانہ بناتے ہوئے نسل پرستانہ مذاق پر ہنستے ہوئے دیکھے جانے کے بعد رمیز راجہ کے خلاف ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا .
حالیہ دنوں پاکستان کے ایک نجی ٹی وی پروگرام کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دو کامیڈین بات کرتے ہیں اور ان میں سے ایک خاتون ووین رچرڈ اور نینا گپتا کا ذکر کہتی ہیں . خاتون نے ووین رچرڈ کی رنگت پر شرمناک تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ جو لڑکیاں خود کو کہتی ہیں ملکہ عالیہ، انہیں لے جاتا ہے کالیہ .

اپنی پوسٹ میں مسابا نے رمیز راجا کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ انہوں نے کیا وہ ان کے وقار کے خلاف تھا .
انہوں نے کہا رمیز راجہ جس بات پر ہنس رہے ہیں دنیا اس پر ہنسا پہلے ہی بند کرچکی ہے .
مسابا نے کہا کہ ان کے والد، والدہ اور وہ خود سر اٹھا کر جی رہے ہیں .
انہوں نے رمیز راجا سے مستقبل میں قدم رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ’ان کے والد ، ان کی والدہ اور وہ غیر حساس تبصروں کے باوجود ثابت قدم ہیں .
مسابا نے لکھا کہ پاکستان میں قومی ٹی وی پر آپ کو ہنستے ہوئے دیکھ کر بہت دکھ ہوا جس پر دنیا نے تقریبا 30 سال پہلے ہنسنا بند کر دیا تھا . ’

انہوں نے مزید لکھا کہ ’آپ کو بھی مستقبل میں اس پر بات نہیں کرنی چاہئے کیونکہ ہم تینوں یہاں سر اٹھا کر جی رہے ہیں . ‘
یہ معاملہ ایک ویڈیو سے شروع ہوتا ہے جہاں ایک کامیڈین ویوین رچرڈز کی جلد کی رنگت کے بارے میں شعر میں مذاق کرتی ہے .
کامیڈین نہ صرف رچرڈز کا مذاق اڑاتے ہیں بلکہ نسل پرستانہ تبصرے بھی کرتے ہیں اور انہیں ’کالیا‘ (یعنی سیاہ جلد والے) قرار دیتے ہیں . راجا سمیت مہمانوں کو نامناسب تبصرے پر ہنستے ہوئے دیکھا گیا .
اس سے پہلے پاکستان کے سابق کرکٹر عبدالرزاق نے بھی اداکارہ ایشوریا رائے کے بارے میں نازیبا تبصرہ کیا جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا .

. .

متعلقہ خبریں