کوئٹہ میں آباد اقوام گریٹر خاندان کے افراد ہیں، جمہوری اقدار کی بحالی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں، حاجی لشکری


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)سنیئر سیاستدان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ سیاسی ابابیل ابراہہ کے جبر کے ہاتھیوں کو جدوجہد کے ذریعے شکست دے سکتے ہیں، سماج کو بدلنے کیلئے ہمیں اپنے اندر شعور اور جذبہ پیدا کرنا ہوگا ،جب تک ہم اپنا احترام نہیں کریں گے کوئی اور بھی نہیں کریگا ، ایک طرف سیاسی جماعتیں عوام کی بات کررہی ہیں تو دوسری جانب عام ووٹر کی بجائے الیکٹبلز کو تلاش کررہی ہیں ، بلوچستان اور بلخصوص کوئٹہ میں آباد تمام اقوام ایک گریٹر خاندان کے افراد ہیں ہمیں اپنی آئندہ نسلوں کی باوقار زندگی کیلئے مل کر ایک نئے دور کا آغاز کرنا ہوگااورسماج اس وقت بدلے گا جب جہانزیب اعوان جیسے سیاسی کارکن اس سماج کے اندر سے سیاسی شعور کو فروغ دے کر اس ملک کو درپیش بحرانوں کا خاتمہ کریں گے۔یہ بات انہوں نے جمعرات کو تنظیم الاعوان کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب میں ملک جہانزیب اعوان کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ، تعزیتی ریفرنس سے جاوید نواز اعوان ، سابق صوبائی وزیر طاہر محمود خان ، ملک سعید اعوان ، رضاالرحمن ، محمد اشرف بنگلزئی ، حافظ معین اعوان ، سید نوید ہاشمی ، محمد شیراز ، عبدالحمید اعوان سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے ملک جہانزیب اعوان کو ان کی سیاسی و سماجی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک مخلص اور ہر دلعزیز شخصیت ہونے کے ساتھ انسانیت اور جمہوریت پر یقین رکھتے تھے۔ وہ بلوچستان پیس فورم کا رکن ہونے کے ساتھ کتاب دوست تحریک کا بھی حصہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ زندہ قومیں اپنے اچھے لوگوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ان کے نقش قدم پر چلتی ہیں۔ جہانزیب اعوان کو بہترین خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے ہمیں اس سماج کو مثبت تبدیلی کی طرف لے جانے کیلئے اپنی زندگیاں وقف کرنا اور اپنے حصہ کا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے سماج کی خوشحالی ، جمہوری اقدار کی بحالی ، ووٹ کے تقدس کیلئے جدوجہد کررہے ہیں ہم اس جدوجہد کا حصہ ہیں جس کے ذریعے اپنے سماج کو تبدیل کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے سماج میں رہتے ہیں جہاں سیاسی کارکنوں کی اہمیت ختم کردی گئی ہے ، سیاسی پارٹیاں اپنے اپنے سیاسی کارکنوں کو ترجیح دینے کی بجائے الیکٹیبلز کا ڈرامہ رچاکر ان کو مسلط کرتی ہیں اور جہاں الیکٹیبلز کا ڈرامہ ہو اس کا مطلب عام ووٹر کی حیثیت سیاسی پارٹیوں نے ختم کردی ہے۔ ایک طرف سیاسی جماعتیں عوام کی بات کررہی ہیں تو دوسری جانب عام ووٹر کی بجائے الیکٹبلز کو تلاش کررہی ہیں ، سیاسی جماعتوں کے اندر سیاسی شعور ، منشور ، پروگرام معاشی پروگرام ، سماج ، پارلیمنٹ اور جمہوری اقدار کو بنانے کی بجائے اقتدار تک پہنچنے کی کوشش کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سماج اس وقت بدلے گا جب جہانزیب اعوان جیسے سیاسی کارکن اس سماج کے اندر سے سیاسی شعور کو فروغ دے کر اس ملک کو درپیش بحرانوں کا خاتمہ کریں گے۔ صوبے پر جعلی الیکٹیلز کو مسلط کیا جاتا ہے ایسے میں ہمیں اپنے رویوں کو بھی خود احتسابی کے تحت بدل کر سیاسی کارکن کو اپنا آئیڈیل بنانا چائیے۔انہوں نے کہاکہ سماج کو بدلنے کیلئے ہمیں اپنے اندر شعور اور جذبہ پیدا کرنا ہوگا ،جب تک ہم اپنا احترام نہیں کریں گے تو کوئی اور بھی نہیں کریگا ۔انہوں نے کہا کہ وہ ہزاروں سیاسی کارکن جنہوں نے آج اور آئندہ نسلوں کو باوقار ، باعزت بنانے کیلئے اپنی زندگیاں وقف کیں ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پہلے خود احتسابی کریں اس کے بعد اس سماج کو مثبت تبدیلی کی طرف لے جانے کیلئے اپنے حصہ کا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور بلخصوص کوئٹہ میں آباد تمام اقوام ایک گریٹر خاندان کے افراد ہیں ہمیں اپنی آئندہ نسلوں کی باوقار زندگی کیلئے مل کر ایک نئے دور کا آغاز کرنا ہوگا۔