ایک جماعت ان دنوں الیکٹیبلز کی تلاش میں ہے، بلاول بھٹو
اسلام آباد (قدرت روزنامہ)چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایک جماعت ان دنوں الیکٹیبلز کی تلاش میں ہے، اگر ایک بار پھر کسی کو مسلط کیا گیا، الیکشن کے بجائے سلیکشن ہوا تو عوام نقصان اٹھائیں گے۔
مردان میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ پاکستان کے عوام اب سلیکٹڈ راج کسی صورت قبول نہیں کریں گے جو سیاستدان مہنگائی لیگ میں شامل ہوں گے الیکٹیبلز نہیں رہیں گے، یہ زمینی حقیقت ہے کہ مہنگائی لیگ میں شامل ہونے والا الیکٹیبلز نہیں رہا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو یاد دلانا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ہر دور میں عوام کی خدمت کی ہے، شہید ذوالفقار بھٹو نے کسانوں کو زمینوں کا مالک بنایا، قائد عوام نے عوام کے لیے جدوجہد کی، شہید محترمہ 30 سال تک عوام کے لیے جدوجہد کرتی رہیں، 2 آمروں سے ٹکرائیں۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ آصف زرداری نے اپنے دور میں جمہوریت بحال کی، آمر کو باہر کیا، خیبر پختونخوا کو شناخت دی، ان کے دور میں ہم نے دو انقلابی پروگرامز شروع کیے، بے نظیر بھٹو نے اس ملک کی خاطر شہادت بھی قبول کی لیکن کبھی پیچھے نہیں ہٹیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا، پوری دنیا میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو مثالی پروگرام کہا جاتا ہے، ملک کے حالات سب کو معلوم ہیں، معاشی بحران کی وجہ سے تاریخی مہنگائی، غربت اور بے روزگاری ہے، ہم مل کر پاکستان کو تمام مسائل سے نکالیں گے۔
پی پی چیئرمین نے کہا کہ پاکستان کی سب سے بڑی دشمن وہی پرانی سیاست ہے، اب ہمیں نئی سیاست کا آغاز کرنا پڑے گا، نئی سیاست سے ہم ان مسائل سے نکل سکیں گے، پرانے سیاست دان ماضی میں پھنسے ہوئے ہیں وہ آج کی سوچتے ہیں نہ کل کی، سب کو نظر آرہا ہے کہ آنے والے الیکشن میں پیپلز پارٹی کامیاب ہوگی، ہم تقسیم، نفرت، گالم گلوچ کی سیاست کو پیچھے چھوڑنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقابلہ مہنگائی، بے روزگار ی اور غربت سے ہے، ہم نے ملک کو نئے انداز میں آگے بڑھانا ہے، میں اور آپ مل کر ملک کو ان مسائل سے نجات دلائیں گے، عوام کا ہر فیصلہ ماننے کو تیار ہوں، عوام کا فیصلہ سر آنکھوں پر۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ الیکشن مہم جلد شروع کریں گے، پیپلز پارٹی ایک جمہوری، وفاقی اور عوامی جماعت ہے، ہم باقی سیاسی جماعتوں کو کہتے ہیں کہ آپ بھی عوام پر بھروسہ کریں، سیاست اور منشور پر بھروسہ کریں، دائیں بائیں نہ دیکھیں، عوام کو دیکھیں۔