شفیق الرحمن ساسولی کیخلاف من گھڑت مقدمات درج کرنا قابل مذمت ہے، بی این پی


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا کہ ضلعی صدر خضدار شفیق الرحمان ساسولی کے خلاف من گھڑت مقدمات درج کرنا قابل مذمت ہے یہ بات واضح ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل و دیگر رہنما¶ں و کارکنوں کو مشرف دور سے آج تک جھوٹے مقدمات قائم کئے جاتے رہے ہیں لیکن کوئی ایسا مقدمہ ان میں نہیں تھا جس میں کوئی سچائی ہو شفیق الرحمان ساسولی پر موجودہ مقدمہ بھی اسی مقدمات کی کھڑی ہے آمر ہو یا سول ڈکٹیٹر ہر دور میں بی این پی کے رہنماﺅں و کارکنوں کے ساتھ ایسا رویہ ہی اپنایا گیا جو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں سیاسی نظریاتی کارکنوں کے ارادے مقدمات سے کمزور نہیں کئے جا سکتے بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماﺅں کارکنوں نے ہر دور میں مقدمات کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کیا 16ایم پی او اور 3ایم پی او کے بدنام زمانہ دفعات کا سامنا کیا مگر بند دیوار ہمیں جمہوری جدوجہد سے دور نہ کر سکے اب وہ لوگ جو خود اغواءبرائے تاوان ، چوری ڈکیتی ، تشدد، تخریب کاری کے درجنوں مقدمات میں مطلوب ہیں وہ بی این پی کے ضلعی صدر پر لغوی ، بے بنیاد الزامات عائد کر کے ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ جھالاوان اور بلوچستان کی سب سے بڑی سیاسی قوت بی این پی سے خائف ہیں اور انہیں بی این پی فوبیا ہو چکا ہے درباری کلچر اور بے ساکھیوں کی ذریعے اقتدار کی بھیک مانگنے والے پارٹی شہرت سے پریشان حال ہیں بلوچستان کے عوام باشعور اور سیاسی سوچ رکھنے والے ہیں اور اچھے برے میں تمیز کر سکتے ہیں جھوٹے مقدمات کی ہر سطح پر مذمت کرتے ہوئے قانون چارہ جوئی سمیت ہر فورم پر احتجاج کریں گی پارٹی کسی کارکن کو تنہا نہیں چھوڑے گی بلکہ سیاسی و اخلاقی جدوجہد کرتی رہے گی ۔