افغان حکام تعاون کرنے کی بجائے تماشہ دیکھ رہی،پاکستان کو افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کے بدلے بد امنی ملی ہے، جان اچکزئی
کوئٹہ(قدرت روزنامہ)نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان کو افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کے بدلے بد امنی ملی ہے، پاکستان ہر طرح کی تخریب کاری کے مخالف ہے اگر تخریب کاری کے واقعات نہ رکے تو تخریب کاروں کے گھر میں گھس کر انہیںماریں گے،چمن میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ پیر کے روز جزوی طور پر معطل ہوئی چمن دھرنے والوں کو کسی بھی صورت قانون ہاتھ میں لینے نہیں دیں گے ۔ یہ بات انہوں نے پیر کوکوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان افغان حکام سے بار بار ملک میں تخریب کاری کے واقعات میں مطلوب افراد کی حوالگی کا مطالبہ کر رہا ہے لیکن افغان حکام تعاون کرنے کی بجائے تماشہ دیکھ رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان نے افغان حکام سے کوئی غلط مطالبہ نہیں کیاپاکستان کوافغان مہاجرین کی مہمان نوازی کے بدلے ہتھیار اور بد امنی ملی ہے ہم واضح کر چکے ہیں کہ پاکستان ہر طرح کی تخریب کاری کے مخالف ہے تخریب کاری کے واقعات میں ملوث سہولت کاربھی جرم میں برابر کے شریک ہیں تخریبی گروں کو اچھی طرح سے منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں اگر تخریب کاری کے واقعات نہیں روکے تو تخریب کاروں کے گھر میں گھس کر انہیںماریں گے۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوامی چیف آف آرمی اسٹاف کے ہمراہ شانہ بشانہ کھڑی ہے ملک میں تخریب کاری کے واقعات میں ملوث افراد کو افغان طالبان مکمل سپورٹ کر رہے ہیںژوب واقعے میں 6افغان ملوث پائے گئے تھے افغان حکام کے ساتھ فلیگ میٹنگز ہوئی ہیںلیکن وہ ڈبل گیم کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ چمن میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بروزپیر جزوی طور پر معطل ہوئی چمن دھرنے والوں کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ کسی بھی صورت کسی سیا سی جماعت کے پریشر میں نہیں آئیں گے کیونکہ ہم عوام سے ووٹ لینے کے لئے نہیں بلکہ ملک کے مفاد کے فیصلے کر نے آئے ہیں ، الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان سے 1لاکھ 20ہزار تارکین وطن کو ڈیپورٹ کیا جا چکا ہے ۔