سندھ میں پشتونوں کے کاروبار محفوظ نہیں، پولیس کی لوٹ مار کا نوٹس لیا جائے، پشتونخوا میپ


کوئٹہ(قدرت روزنامہ)پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں تجارتی ، کاروباری مراکز ، مارکیٹوں ، بازاروں میں پولیس ، کسٹم ودیگر کی جانب سے رات گئے چھاپے مارنے ، ان کے مال کو ضبط کرنے ، تاجروں دکانداروں ، مزدوروں ، محنت کشوں کو تھانے لیجاکر ان سے بھاری بھرکم پیسے رشوت ، بھتہ مانگنے ، نہ دینے کی صورت میں غیر آئینی ، غیر قانونی ،ناروا جھوٹے بالخصوص منشیات کے مقدمات میں انہیں نامزد کرنےکی دھمکیاں دینے ،گھنٹوں گھنٹوں انہیں تھانے میں بٹھا کر ان کی تضحیک وتذلیل کرنے کے پشتون دشمن اقدامات قابل افسوس اور قابل مذمت ہےں . بیان میں کہا گیا ہے کہ ملکی آئین میںہر شہری کو ملک کے کسی بھی کونے ،شہر میں آباد ہونے ، تعلیم وکاروبار کرنے کا حق حاصل ہے، پشتونوں نے ملک کے بڑے شہروں کو آباد کرنے ان کی ترقی میں اپنا خون پسینہ شامل کیا ، محنت مزدوری کرکے اپنی حلال روزی حاصل کررہے ہیں اور آج بھی چھوٹی بڑی تجارت ، کاروبار کے ذریعے اپنی محنت مزدوری اور بچوں کیلئے اپنے گھروں کو چھوڑ کر طویل مسافری کے ذریعے حلال رزق کے حصول میں مگن ہیں .

بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی افغان کڈوال اور ان کے نام پر پشتونوں کے ساتھ جاری امتیازی سلوک پر کسی صورت خاموش نہیں بیٹھے گی اور جمہوری احتجاج کے ساتھ ساتھ ایوان بالا میں بھی پارٹی کے سنیٹر سردار شفیق خان ترین ، سنیٹر محترمہ عابدہ عظیم دوتانی نے اس اہم مسئلے کو اٹھایا اور دیگر فورم پر بھی آواز بلند کریگی . افغان کڈوال کے ساتھ اقوام متحدہ اس کے ذیلی ادارے UNHCRاور مہاجرین کے حوالے سے عالمی قوانین موجود ہےںاس کے تحت مسئلہ حل کیا جائے زور زبردستی ان کی بیدخلی ان کی تضحیک وتذلیل کا عمل انسانی ، اسلامی ، پشتنی،افغانی روایات کے برخلاف ہےں . بیان میں کہا گیا ہے سندھ کے مختلف شہروں میں نجی یوٹیوبرز ، سوشل میڈیا کے نام پر نام نہاد نمائندوں کی جانب سے مارکیٹوں ، ہوٹلز ، دکانوں میں جاکر پشتونوں کے شناختی کارڈ طلب کرنے ان سے غیر ضروری باتیں کرنے میں ملوث عناصر کے خلاف سندھ حکومت کارروائی کرے اور پارٹی سندھ کے حقیقی صحافیوں ، پرنٹ والیکٹرونک وسوشل میڈیا کے حقیقی نمائندوں سے بھی اپیل کرتی ہے کہ وہ ایسے افراد جو اپنے یوٹیوب ، فیس بک چینلز ودیگر سوشل میڈیاکے ذریعے نفرت پھیلانے کے عمل میں مصروف ہیں کے خلاف اپنے یونینز ، ہر ضلع کے پریس کلب اور دیگر اجلاسوں میں تنقیدی نشاندہی کرتے ہوئے اس کا سختی سے نوٹس لیکر اس کی تدارک کیلئے اپنا مثبت تعمیری کردار ادا کرے . بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پشتون دشمنی پر مبنی اقدامات کا سندھ حکومت اور آئی جی پولیس سندھ سختی سے نوٹس لیں اور سیاسی جمہوری پارٹیوں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس پشتون دشمن اقدامات کی روک تھام کیلئے اپنا سیاسی جمہوری کردار ادا کرے .

. .

متعلقہ خبریں