انگلش ادویات زیادہ تر اینٹی سیپٹک، اینٹی انفلامینٹری، اینٹی آکسیڈنٹ اور اور اینٹی الرجک ہوتی ہیں جنہیں موسمی انفیکشن سے پیش آنے والے مسائل سے لڑنے کے لیے مریضوں کو تجویز کیا جاتا ہے، موسمی وائرسز اور انفیکشن پیدا کرنے والے بیکٹیریاز زیادہ تر کمزور قوت مدافعت والے افراد کو ہی نشانہ بناتے ہیں . ہلدی ایک اینٹی کولیسٹرول ہے جو کہ انسانی مجموعی صحت اور دل کے لئے مفید مانا جاتا ہے . ماہرین کے مطابق ہلدی میں متعدد بیماریوں کا علاج موجود ہے جس میں جوڑوں کا درد، ہائی بلڈ پریشر کا متوازن رہنا، کینسر کے خلیات کی افزائش کی روک تھام میں مدد کرنا، سوزش سے نجات، ذہنی دباؤمیں آرام اور متاثرہ پٹھوں کی بحالی شامل ہے، اسے کئی طرح سے استعمال میں لایا جا سکتا ہے کہ جیسے کہ پکوان، سلاد، دودھ اور چٹنیوں وغیرہ . تحقیق کے مطابق ہلدی کا استعمال بلڈ گلوکوز یا بلڈ شوگر لیول کم اور کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے، خصوصاً ایسے افراد میں جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہوں، اسی طرح یہ مسالہ ذیابیطس کا شکار ہونے سے بھی بچاتا ہے مگر اس حوالے سے سائنسدانوں نے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے . ایک کپ پانی کو ابالیں اور پھر اس میں آدھا چائے کا چمچ ہلدی شامل کر لیں، اب اسے دس منٹ تک مزید پکائیں اور پینے سے قبل چھان لیں، اس میں حسب منشا شہد، مصری یا لیموں بھی شامل کر سکتے ہیں . اکثر خواتین میں غیر متوازن ہارمونز کے سبب چہرے کے بال بڑھنے لگتے ہیں ہلدی چہرے کے غیر ضروری بالوں کی نشوونما کی روک تھام میں مدد فراہم کرتی ہے . ایک چوتھائی چمچ ہلدی کو ایک چمچ بیسن میں مکس کریں اور پانی کی مدد سے پیسٹ بنالیں، اب اسے چہرے پر پندرہ منٹ لگا رہنے دیں اور بعد میں دھو لیں، یہ عمل 3 ماہ تک روزانہ بلا ناغہ دہرائیں، بالوں کی افزائش میں کمی واقع ہوگی . ہلدی کا استعمال کیل مہاسوں کی روک تھام ہی نہیں کرتا بلکہ اسے اکثر چہرے پر لگانے سے کیل مہاسوں کے نشانات اور سوجن بھی ختم ہو جاتی ہے . بعد ازاں نیم گرم پانی سے دھو لیں، دھوتے ہوئے گول دائروں میں مساج بھی کریں، چہرہ کھِل اٹھے گا اور جِلد کی متعدد شکایات سے نجات حاصل ہوگی . . .
(قدرت روزنامہ)ہلدی ایک طاقتور اینٹی سیپٹک اور اینٹی انفلامینٹری جز ہے جس کے استعمال سے انسانی صحت اور خوبصورتی پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں .
ماہرین اور غذائی ماہرین کی جانب سے قوت مدافعت بڑھانے اور انسان کو نقصان پہنچانے والے بیکٹیریاز سے بچاؤ کے لئے ہلدی کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر تجویز کیا جاتا ہے .
متعلقہ خبریں