زندگی سے میٹھی غذائیں یعنی کے شکر یا چینی نکال دینے کا تصور کرنے سے ہی زندگی بے رنگ اور پھیکی لگنے لگتی ہے مگر اس کے صحت پر بے شمار طبی فوائد بھی مرتب ہوتے ہیں جیساکہ جسم کا اپنی اصل ساخت میں آ جانا، شریانوں میں خون کی روانی برقرار رہنا، شوگر جیسی خاموش اور خطرناک بیماری سے بچاؤ، کم عمر نظر آنا، چہرے پر جھریوں کا عمل رُک جانا شامل ہے . طبی ماہرین کے مطابق میٹھی غذاؤں سے مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں مگر اس کا استعمال اعتدال میں رہ کر کرنا چاہئیے کیوںکہ چینی کا استعمال انسان میں ذہنی دباؤ کا سبب بھی بنتا ہے . ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چینی کا استعمال کسی لت کی طرح ہوتا ہے، اس میں کمی لانا ممکن ہے مگر میٹھی غذاؤں کے عادی افراد کو اسے چھوڑنے کے لئے مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے . چینی کا استعمال ترک کرنے کی صورت میں جسمانی وزن میں کمی اور چربی کے پگھلنے کا عمل شروع ہو جاتا ہے . چینی کا استعمال چھوڑ دینے سے موسمی بیماریوں کا خطرہ کم ہوجاتا ہے کیوںکہ چینی ہی جسم کے حصوں میں شدید ورم، سوجن اور سوزش کا باعث بنتی ہے . چینی کا استعمال ترک کر دینے سے نزلہ، زکام یا بخار وغیرہ کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے جبکہ الرجی اور دمہ کی علامات سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے . طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ میٹھا کھانا ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھاتا ہے، ذیابیطس سے تحفظ کے لئے 25 سال کی عمر کے بعد ہی سے میٹھی غذاؤں کا استعمال کم کر دینا چاہئیے . میٹھی غذائیں کھانے کے بعد خون میں گلوکوز کی سطح بڑھتی ہے جس کی وجہ سے انسولین کی سطح بھی بڑھ جاتی ہے، ایسا ہونے پر اعصابی نظام کا وہ حصہ متحرک ہوتا ہے جو بلڈپریشر اور دل کی دھڑکن بڑھاتا ہے . ماہرین کے مطابق رات میں کھائی جانے والی میٹھی غذائیں پر سکون نیند میں خلل کا سبب بنتی ہیں، سونے سے پہلے کچھ میٹھا کھانے سے کچھ دیر بعد بلڈ شوگر لیول نیچے گرتا ہے جبکہ وافر پسینہ آنے کی شکایت بھی ہوسکتی ہے . ماہرین کے مطابق میٹھی غذائیں تناؤ کا باعث بننے والے ہارمونز کو زیادہ متحرک کر دیتے ہیں جس سے سونے میں مشکل کا سامنا ہوتا ہے، میٹھا چھوڑ دینے کی صورت میں 3 سے 4 دن میں نیند کا معیار بہتر ہوجاتا ہے . . .
(قدرت روزنامہ)طبی و غذائی ماہرین کی جانب سے سفید چینی کو سفید زہر قرار دیا جاتا ہے جبکہ عمر ڈھلنے کے ساتھ اس کا استعمال کم اور ترک کر دینا تجویز کیا جاتا ہے .
میٹھی غذاؤں کے استعمال سے صحت پر بے شمار منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں دل کے امراض اور موٹاپے کا شکار ہوجانا سرفہرست ہے .
متعلقہ خبریں