ایسے جبر کے ماحول میں جہاں ہر طرف دھاندلی ہے، دھونس دھمکی اور طاقت کا استعمال ہے تاریخ کا بدترین سیاسی انتقام ہے چُن چن کر اوپر سے لیکر نیچے تک جماعت کو نشانہ بنایا گیا اس جبر اور دھاندلی کے باوجود کنٹونمنٹ اور ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کو بری طرح شکست ہوئی . 2018ء میں دھاندلی ہوئی تو یہ جیت گئے، آزاد کشمیر میں دھاندلی ہوئی تو ہم ہار گئے، سیالکوٹ میں دھاندلی ہوئی تو یہ جیت گئے، میں بتانا چاہتی ہوں ہر بار دھاندلی نہیں چل سکتی، 2018ء میں دھاندلی کے نتیجے میں پی ٹی آئی جیت گئی، اس کا نتیجہ آج کس عذاب کی صورت پاکستان بھگت رہا ہے اس تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں ساری قوم جانتی ہے . دھاندلی کرنے کیلئے ان کو ایکسپوز ہوکر سامنے آنا پڑتا ہے، اب ایک بار ہوگیا ہے، اب اداروں کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ اگر دھاندلی کا یہی نتیجہ نکلنا ہے تو پھر اداروں کو پیچھے ہٹنا پڑے گا اور سیاست میں مداخلت نہیں کرنا ہوگی . اداروں کے اندر سے آواز اٹھ رہی کہ عوامی فیصلہ عوام پرچھوڑ دینا چاہیے . انہوں نے کہا کہ نوازشریف سے والد اور بیٹی کا رشتہ اب کہیں آگے چلا گیا ہے، وہ میرے لیڈر ہیں میں ان کی فالوور ہوں . میاں صاحب جب وقت بدلے گا تو لوگ آپ کا نام لیں گے، لوگ آپ کا نام لیں گے، آپ کا نام موٹروے بنانے، بجلی کے کارخانے لگانے اور معیشت بحال کرنے والوں میں نہیں آئے گا، بڑے بڑے منصوبے بنانے والوں میں نہیں آئے گا بلکہ آپ کا نام ایک ایسے لیڈر کی حیثیت سے لیا جائے گا جس نے آزمائشوں کا مردانہ وار مقابلہ کرکے اور قربانیاں دے کر پاکستان کی سمت بدل دی، نوازشریف جس نے قربانیوں اور آگ کے دریا سے گزر کر نہ صرف مظلوموں کو زبان دی بلکہ ظالم کو بھی لگام دی . یہ جب مسلم لیگ ن کو توڑنے میں ناکام ہوتے ہیں تو اس طرح کے ہتھکنڈے استعمال کیے جاتے ہیں کہ جماعت میں دو بیانیے ہیں تین بیانیے ہیں . مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کا بیانیہ ٹھیک نہیں ہے تو کس کا بیانیہ ٹھیک ہے؟ کیا یہ بیانیہ ٹھیک ہے کہ آئین توڑو، قانون توڑو، الیکشن چوری کرو، صحیح کو غلط اور غلط کو صحیح بولو، انصاف پہ چلنے والے ججز کو دباؤ میڈیا کی زبان بند کرو . سچ بولنے والوں کو نوکریوں سے نکلواؤ . . .
لاہور(قدرت روزنامہ) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ہربار دھاندلی نہیں چل سکتی، اب اداروں کو پیچھے ہٹنا پڑے گا، دھاندلی کا نتیجہ پاکستان ایک عذاب کی صورت بھگت رہا ہے، اب اداروں کے اندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں، مسلم لیگ ن کو توڑنے میں ناکامی پردو بیانیوں کا پروپیگنڈا کیا جاتا ہے، نواز شریف کا بیانیہ ٹھیک نہیں تو کیا آئین قانون توڑو، الیکشن چوری کرو، ججز اور میڈیا پر دباؤ ٹھیک ہے؟ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی زیرصدارت پارٹی کارکنان کا اجلاس ہوا، اجلاس میں مسلم لیگ کے پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ، مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، اویس لغاری، ایاز صادق، عطا تارڑ، عظمی بخاری، ذیشان رفیق، نزہت صادق، شاہنواز رانجھا، ایم این ایز، ایم پی ایز اور پارٹی عہدیدار موجود ہیں .
مرکزی نائب صدر مریم نواز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری جماعت نے میاں نوازشریف نے میاں شہبازشریف نے آزاد کشمیر الیکشن میں میری ڈیوٹی لگائی میں نے وہاں پہ مسلم لیگ ن کی جو طاقت دیکھی ناقابل بیان ہے یہ پہلی بار ہوا کہ حکومت وقت کو 6 لاکھ ووٹ ملے اور تمام تر مخالفت کے باوجود مسلم لیگ ن کو 5 لاکھ ووٹ پڑے .
متعلقہ خبریں