’میچ سے پہلے پیزا اور برگر‘، ورلڈ کپ 2019 میں مومن ثاقب کا انکشاف سچ نکلا


اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امام الحق اپنی کارکردگی کے علاوہ لیجنڈری بلے باز انضمام الحق کے ساتھ وابستگی کی وجہ سے بھی اکثرخبروں میں رہتے ہیں جو رشتے میں امام کے چچا ہیں۔
حال ہی میں انمول محمود کے ساتھ زندگی کی نئی شروعات کرنے والے امام الحق ان دنوں آسٹریلیا کے دورے پرموجود ہیں جہاں قومی ٹیم 3 ٹیسٹ میچز کھیلے گی۔
آسٹریلیا روانگی سے قبل امام الحق یو ٹیوبر شاہ ویر جعفری کے پوڈ کاسٹ میں مہمان تھے جہاں انہوں نے مومن ثاقب کے ساتھ اپنی براہ راست بات چیت کے حوالے سے بھی بتایا۔
مومن ثاقب نے اس وقت سوشل میڈیا پر توجہ حاصل کی تھی جب 2019 کے ورلڈ کپ میں بھارت سے شکست کے بعد انہوں نے جذباتی ردعمل کا اظہارکیا تھا۔ ان کا جملہ ’ایک ہی پل میں حالات بدل گئے، جذبات بدل گئے، مارو مجھے مارو‘ سوشل میڈیا پر خاصا وائرل ہوا تھا۔
یو ٹیوبر شاہ ویز جعفری کے پوڈ کاسٹ میں شریک امام الحق کا کہنا ہے کہ شکست ہوئی تو تو خبریں گردش کررہی تھیں کہ کھلاڑی رات گئے شیشہ پی رہے تھے، اسی لیے میچ ہارگئے۔ اسی دوران مومن ثاقب کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی کہ میچ سے پہلے ہم پیزا اور برگر کھا رہے تھے۔
امام نے انکشاف کیا کہ برگر خریدنے والے کھلاڑی میں اور حسن علی تھے اور جب بعد مین مومن سے ملا تو پوچھا بھی تھا کہ ہم کون سے برگر کھا رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم پریکٹس سے واپس آرہے تھے۔ بالنگ کوچ اظہر محمود کی 3 بیٹیاں بھی ہمارے ساتھ تھیں اور وہ برگر ہم ان کے لیے خرید رہے تھے کیونکہ انہوں نے برگز کھانے کی خواہش کی تھی۔
کھلاڑی نے مزید کہا کہ اس وقت تو ہمارے ساتھ سیلفیز بنوائی گئیں لیکن شکست کے بعد کہا گیا کہ انہیں اپنی فٹنس کا خیال نہیں، انہیں پیزا اور برگر کھلاؤ۔
برگر کے بعد شیشہ پینے والی خبر پر بھی وضاحت جاری کرنے والے امام نے کہا کہ میچ سے ایک روزقبل کھلاڑیوں کو رات 10 بجے کے بعد باہر جانے کیاجازت نہیں ہوتی تاہم بھارت کیخلاف میچ سے 3 روز قبل ہم رات ساڑھے 8 بجے کھانا کھانے گئے تھے۔ ہم میں سے کوئی شیشہ نہیں پیتا لیکن اُس روز ثانیہ بھابھی آئی ہوئی تھیں جنہوں نے کہا شیشہ پینے چلتے ہیں اور کھانا بھی باہر کھائیں گے۔
امما کے مطابق وہاب ریاض، شعیب ملک، ثانیہ بھابھی، انکی بہن، اور میں سب ساتھ تھے، تاہم بابراعظم کو والدین کو ائر پورٹ سے لینے جانا تھا تو انہوں نے ہمیں تھوڑی دیر سے جوائن کرناتھا۔
پھر جب ہمیں شکست ہوئی تو کہا گیا کہ کھلاڑی رات 3 بجے تک شیشہ پیتے رہے۔ ایسی باتیں اسی وقت کی جاتی ہیں جب ہمیں شکست ہو، اگر جیت جائیں تو کوئی کچھ بھی نہ کہتا۔
کھلاڑی نے کہا کہ ایسی کہانیاں اسی وقت بنتی ہیں جب ہم ہار جاتے ہیں اور جب جیت جاتے ہیں تو کوئی کچھ نہیں پوچھتا۔